سندھ ہائی کورٹ نے ماوا،،گٹکے کی فروخت میں ملوث پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی رپورٹ طلب کرلی۔

عرفان علی عرفان علی

سندھ ہائی کورٹ نے  ماوا،،گٹکے کی فروخت میں ملوث پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی رپورٹ طلب کرلی۔

سندھ ہائی کورٹ نے  ماوا،،گٹکے کی فروخت میں ملوث پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی رپورٹ طلب کرلی۔   ریمارکس دیئے   معصوم جانوں سے کھیلنے والے  کروڑ پتی بن گئے ۔ان کا  جڑ سے خاتمہ کرناضروری ہے۔

سندھ ہائی کورٹ میں گٹکا،ماوا،مین پوری اور دیگر مضر صحت اشیاء فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ ڈی آئی جی اسپیشل برانچ کی  رپورٹ  میں بتایا گیا ہے کہ آئی جی سندھ نے صوبے بھر میں گٹکا مین پوری فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔ تمام ڈی آئی جیز سے اس کام میں  ملوث پولیس افسران کے خلاف بھی ایکشن لینے کی  ہدایت کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق گٹکے مین پوری کا غیر قانونی کاروبار کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی  برتی جائے گی۔ محکمہ پولیس میں انٹرنل پولیسنگ کا سسٹم متعارف کرایا ہے،،  جو ایک الگ ونگ ہے ۔ اس کی سربراہی ایڈیشنل آئی جی سندھ کررہے ہیں۔ انٹرنل پولیسنگ سسٹم پولیس افسران کے خلاف کاروائی کے لئے شکایت کا انتظار نہیں کرے گا۔

جسٹس صلاح الدین پنہور نے ریمارکس دیئے کہ یہ عناصر   معصوم جانوں سے کھیل کر کروڑ پتی بن گئے ۔ ان کا  جڑ سے خاتمہ کرنا چاہیے۔بدقسمتی سے کچھ پولیس آفیشل بھی اس کام میں  ملوث ہیں ۔ایسی کالی بھیڑوں کے خلاف کاروائی کرنی چاہیے۔ عدالت نے کہا کہ گٹکے مین پوری کے مین ڈیلرز کے خلاف صرف مقدمہ درج کرنا کافی نہیں ہے۔ یہ لوگ  راتوں رات ارب پتی بن گئے ہیں،، اس کی بھی انکوائری ہونی چاہیے ۔عدالت نے آئندہ سماعت پر گٹکے مین پوری کے کام میں ملوث پولیس افسران سے متعلق آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔