گورنر سندھ عمران اسماعیل نے سندھ حکومت کا تعمیراتی آرڈیننس چودہ اعتراضات لگا کر واپس بھجوا دیا۔

نزاہت خان نزاہت خان

گورنر سندھ  عمران اسماعیل نے سندھ حکومت کا تعمیراتی آرڈیننس  چودہ  اعتراضات لگا کر واپس بھجوا دیا۔

گورنر سندھ  عمران اسماعیل نے سندھ حکومت کا تعمیراتی آرڈیننس  چودہ  اعتراضات لگا کر واپس بھجوا دیا۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل کی جانب سے  سندھ حکومت کو بھجوائے گئے جواب میں کہا گیا ہے  کہ تعمیراتی آرڈینس  عدالتی احکاات کے منافی ہے ،، اور اس کی شقوں میں تضاد ہے۔آرڈیننس نافذ ہونے کی صورت  میں،، جن  زرعی زمینوں پر قبضہ ہوا ہے یا جن کو مقصد سے ہٹ کر استعمال کیا گیا ،، ان کو تحفظ مل جائے گا۔ اس کے نفاذ کے بعد جرمانے کے ذریعے غیر قانونی تعمیرات کو تحفظ دیا جا سکتا ہے۔ عارضی طور تھوڑ پھوڑ کی جانے والی تعمیرات  کو  بھی نوے  روز کا تحفظ مل جائے گا۔آرڈیننس کے تحت  کمیشن کا قیام،، عدالتی اختیارات سے تجاوز  ہوگا۔ آرڈیننس میں بلڈنگ کو  ریگولرائز کرنے کے حوالے سے جرمانے کا بھی  ذکر نہیں ہے۔ گورنر سندھ نے  صوبائی  حکومت سے  کہا ہے کہ آرڈیننس سپریم کورٹ  کے فیصلے سے متصادم نہیں ہونا چاہیے۔یہ آرڈیننس گڈ گورننس اور شفافیت کے برخلاف، بنیادی انسانی حقوق اور آئین کی خلاف ورزی ہوگا۔  آرڈینس سے مستقبل میں بھی غیر قانونی تعمیرات بڑھنے کے خدشات ہیں۔آپ  اس  آرڈینس  پر نظر ثانی کریں۔ آئین اور قانون کے تناظر میں اس پر غور کریں۔ماہرین پر مشتقل  ایک کمیٹی قائم کی جائے،، جو  پیرا میٹرز کا تعین کرے۔