اب
وقت ہے دیدار کا
دم
ہے کہ نہیں ہے!!؟
شاعر
: اعجاز منگی
حکمرانو!
دیکھو۔
اگر دیکھ سکو
وہ
گاؤں جو کبھی تھے
اب
نہیں ہیں۔
دیکھو
وہ بچے
جو
ہنستے تھے
کھیلتے
تھے
اب
گیلی قبریں بن چکے ہیں۔
دیکھو۔
وہ عزت دار عورت
جس
کا گھر تھا
اب
وہ امدادی کیمپ کی قطار میں کھڑی ہے
دیکھو۔
اگر دیکھ سکو
بارش
میں برستے آنسو۔
دیکھو
پانی میں اپنے کردار کا عکس
اگر
دیکھ سکو
اگر
دیکھ سکو
سندھ
کو دیکھو
دیکھو
میرے دیس کو
میرے
گیلے بھیس کو
اگر
دیکھ سکو۔
تم
حرامی ہو یا حلالی ہو؟
یہ
وقت ثابت کرے گا
وقت
جو اصل عادل ہے۔