مشرق کے تین قدیم دیس۔

عدنان اطہر عدنان اطہر

مشرق کے تین قدیم دیس۔

مشرق کے تین قدیم دیس۔

 ایران، عراق اور سفر شام کی داستان سنانے کے لیے ترتیب دی گئی۔ کتاب کی تقریب رونمائی گہرے سمندر کے سفر کے دوران کی گئی۔

 ناہید سلطان مرزا کی کتاب کی رونمائی میں معروف ادیب وشعراء شریک ہوئے۔

 صدر ہم نیٹ ورک سلطانہ صدیقی صدر محفل کے طور پر شریک ہوئیں

دوران سفر،،، سفرنامے کی تقریب رونمائی،،

کیماڑی اور منوڑا کے ساحل کے عین درمیان ناہید سلطان مرزا کی کتاب تین مشرق کے تین قدیم دیس کی تقریب رونمائی کروز شپ پر کی گئی

کتاب تین سفرنامے ہیں جو ناہید سلطان کے ایران، عراق اور شام کے سفر کی داستان سنا رہے ہیں۔

ناہید سلطان نے سفر سے جڑی نظم بھی سنائی،، کہا سمندر کے درمیان لہروں کا شور، فطرت کے خوبصورت رنگ، پرندوں کا چہچہانا۔ خوشگوار سفر کا احساس دلا رہا ہے۔

 آہستہ آہستہ مرنےلگتے ہو اگر تم پڑھتے نہیں مطالعہ نہیں کرتے ہواگر تم زندگی کی آوازیں نہیں سنتے ہواگر تم خود کو نہیں سراہتے ہو تم آہستہ آہستہ مرنے لگتے ہو

ڈائریکٹر ایران کلچر سینٹر سعید طالبین بھی بطور مہمان خصوصی تقریب میں شریک ہوئے۔ کہا کتاب میں ایران کا تذکرہ نصف سے زیادہ ہے۔ سفرنامے کی رونمائی سفر میں کرنا منفرد آئیڈیا ہے۔

ایران کے حوالےسے بہت اچھا لکھا ہے  لیکن اگر کیا اچھا ہوتاا آپ تبریز چلے جاتے میں دعوت دوں گا آپ کو فرصت ہوتو آئندہ تبریز کا سفر بھی کیجئےگا

ناہید سلطان کے بیٹے یاسر ہادی کا کہنا تھا کہ والدہ کو اپنے کروز پر تقریب کرنے کی دعوت دی۔ یہ تجربہ شاندار رہا۔

آپ سب کی اچھی اچھی باتیں تھینک یو میم اور ہر کسی کا شکریہ  اور آپ لوگوں کی جرنی اسموتھ ہے سکون سے رہی ہوگی کافی انجوائے کیا ہوگا یہاں پاکر آپ لوگوں کو اچھا لگا

صدر ہم نیٹ ورک سلطانہ صدیقی نے تقریب کی صدارت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ 30 سے زائد ممالک کا سفر کرچکی ہوں کبھی سفرنامہ۔لکھنے کا اتفاق نہیں ہوا۔ آج کی خواتین بہت باصلاحیت ہیں،،

مجھے خواتین کی تحریروں کی ویسے بھی معتقد ہوں اگر آپ دیکھیں میرے جو ڈرامے ہیں جو مشہور ہوئے خاتون نے لکھے ماروی نورالہدیٰ شاہ، زندگی گلزارحمیرا احمد نے لکھا اکثر میرے ڈرامے کی لیڈ کریکٹر بھی خاتو ہوتی ہیں

تقریب میں ناہید سلطان کی کتاب عشق آوارگی کا تذکرہ بھی ہوا۔ اختتام میں کیک بھی کاٹا گیا۔ صحافی، شعرا اور ادیب تقریب کا حصہ بنے