اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہاکہ نگران حکومتوں نے اسوقت تک رہنا ہے جب تک الیکشن نہیں ہو جاتے ہیں۔
انکا کہناتھاکہ چیف جسٹس نے جو کر دیا ہے، جس رویے کا اظہار کیا اس پر پوری قوم دل گرفتہ ہے۔صحافی کے سوال پر انہوں نے جواب دیاکہ کیا چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس کی تیاری ہو رہی ہے؟ ۔ یہ تمام چیزیں زیر غور ہیں، لوگ اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں انکا کہناتھاکہ انصاف کے اونچے ایوان میں بیٹھ کر جانبداری کو لوگ ہضم نہیں کر پا رہے، قومی خزانے کے 60 ارب روپے کے ڈاکے کے مجرم کو جس طرح ویلکم کیا گیا، لوگوں میں شدید غم و غصہ ہے،
آج جو احتجاج ہو رہا ہے اس میں یقینی بنایا ہے کہ کوئی شر پسند فائدہ نہ اٹھا سکے۔
عمران خان نے گرفتار ہونا ہی ہے، اس کے جرائم کی فہرست میں 9 مئی کو اضافہ ہوا، یہ فتنہ پورے سال سے انویسٹمنٹ کر رہا تھا، تمام ٹارگٹ مقرر تھے کہ کہاں جہاز جلانا ہے، کہاں شہدا کی یادگار کو توڑنا ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہاکہ
انصاف کے کٹہرے میں آ کر سامنا کرنا پڑے گا،
جب انصاف کے اعلیٰ ایوانوں میں بیٹھ کر قانون کی پاسداری نہ ہو تو عام لوگوں اور سیاسی ورکرز سے پاسداری کروانا مشکل ہوتا ہے
نگران حکومتوں کو اندازہ نہیں تھا کہ ایسے مقامات کو نشانہ بنایا جائے گا
اگر توہین عدالت کا نوٹس جاری ہوا تو پارلیمنٹ فیصلہ کرے گی کہ کیا کرنا ہے