سکھر میں سینئر صحافی جان محمد مہر قاتلانہ حملے میں
شہید ہوگئے
عینی شاہدین کے مطابق وہ دفتر سے گھر کی طرف گاڑی میں
جارہے تھے کہ مسلح افراد نے انکے اوپر فائرنگ کردی ۔ جس کے بعد جان محمد مہر شدید
زخمی ہوگئے۔ جان محمد مہر کے چہرے پر ایک گولی لگی انہیں انتہائی تشویشناک حالت میں طبی امداد
کےلیے سکھر کے حرا اسپتال میں منتقل کیاگیا جہاں پر انہیں طبی امداد دی جا رہی
تھی کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔
چیئر مین بلاول بھٹو نےسکھر کے سینیئر صحافی جان محمد مھر پر قاتلانہ حملے کا نوٹس لے لیا
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا سکھر میں سینیئر
صحافی جان محمد مھر کی قاتلانہ حملے میں شھادت پر گھرے دکھ کا اظہار
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کی شدید
الفاظ میں مذمت کی ہے
وزیراعلیٰ
سندھ سید مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کو صحافی جان محمد کے قاتلوں کو گرفتار کرنے
کی ہدایت کی ہے
وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا جان محمد مھر کے بلند درجات اور ورثا کے صبر
کے لیئے دعا
سابق وزیر اطلاعات و پیپلز پارٹی رہنما شرجیل انعام میمن
کی، سکھر کے سینئر صحافی جان محمد مہر پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی ہے
شرجیل انعام میمن نے کہاکہ جان محمد مہر پر حملہ
افسوسناک ہے، شدید مذمت کرتے ہیں
پولیس فوری طور پر جان محمد مہر پر حملہ کرنے والوں
کو قانون کے کٹہڑے میں لائے،
صحافیوں پر حملے کسی صورت برداشت نہیں کئے جائیں گے،
جان محمد مہر نے ہمیشہ عوامی حقوق کے لئے آواز اٹھائی،
پیپلز پارٹی جان محمد کے ساتھ ہے۔