کراچی کی شارع فیصل پر چلنے والوں نے آج عجب منظر دیکھا۔ جنگل کا بادشاہ خونخوار شیر مصروف شاہراہ کی فٹ پاتھ پر ٹہلتا نظر آیا۔
کوئی خوفزدہ ہوکر دوڑ پڑا تو کسی نے موبائل فون پر ویڈیو بنالی۔
شیر منتقلی کے دوران پک اپ میں رکھے پنجرے سے فرار ہوا۔ بڑی کوششوں کے بعد بالآخر ٹہل لگاتا جنگل کا بادشاہ قابو آگیا۔
پولیس حکام کا دعویٰ ہے شیرکےمالک کوحراست میں لےلیا۔
ابتدائی طورپرشیرکوصدرتھانےمنتقل کیا
کراچی کی مصروف شاہراہ شارع فیصل پر شیر آگیا
شہری دیکھ کرخوفزدہ ہوئے توکچھ نے ویڈیوبنائی
شیرسیرکرتاایک عمارت کےبیسمینٹ کی پارکنگ کی جانب گیاتوپولیس بھی پہنچ گئی
پولیس ، رینجرز ، ڈبل دن ڈبل ٹوکے علاوہ محکمہ وائلڈ لائف کا عملہ بھی وہاں پہنچ گیا۔ ۔حکام کاکہناتھا شمس نامی شخص کا دعوی ہے وہ بیمار شیر کو
ایک پنجرےمیں بندکرکےسوزوکی میں رکھ کرڈاکٹر کے پاس لے جارہا تھا۔پنجراتوڑکرشیرسڑک پرآیا
ہم لوگوں نےمیجرمینٹ سارے کیےکہ کس طرح اس کوپکڑناہےکیاکرناہےاوریہاں پہنچےہم
وائلڈلائف کےڈپٹی کنزرویٹرنےمزیدبتایاشیرکی عمردوسےڈھائی سال کےدرمیان ہے،،لائسنس موجودنہ ہواتوشیرکےمالک کےخلاف مقدمہ ہوگا
یہ کیپٹوبریڈہےٹیم کہلاتاہےیہ لائن اس کی عمرڈیڑھ سےدوسال کی ہےاور یہ میل ہے ۔ان کےخلاف مقدمہ درج ہوگاہم ان کےخلاف کارروائی کرینگے
شیرکوگوشت کھلانےوالےکی مددسےہی قابوکیا۔
اورپنجرےمیں قیدکیا۔ ابتدائی طورپرشیرکوصدرتھانےمیں منتقل کیا ۔
بعد میں پولیس نےشیرکووائلڈ لائف حکام کےحوالےکردیا
پولیس نے شیرکےمالک کوحراست میں لےلیا
شیرکےمالک شمس الحق کاویڈیوبیان بھی سامنےآگیا ۔
نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے واقعہ کا نوٹس لے کر محکمہ وائلڈ لائف سے رہائشی علاقے میں شیر رکھنے سے متعلق انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔