کراچی میں جنگل کےشیرکوقید کرلیا گیا۔
شہرکی اہم سڑک پرچہل قدمی کرنے والےشیرکوتحویل میں لےکرملزمان کوگرفتارکرلیا گیا۔
قوانین کیا کہتےہیں اورخلاف ورزی پرکیا سزائیں ہوسکتی ہیں
اگربادشاہ کی آمد ہو
توہرطرف خاموشی کا عالم اورپہرےداروں کا حصار بن جاتا ہے۔
جنگل کےشیرکی کراچی کی شارع فیصل پرچہل قدمی۔
سندھ وائلڈلائف قوانین کےمطابق جنگلی جانورکےحملےکےنتیجےمیں انسانی جان کےضیاع پر302 کا مقدمہ درج کیا جاتا ہے،،
ممتاز سومرو ڈپٹی کنزرویٹرسندھ وائلڈلائف کہتے ہیں کہ اگر کسی اٹیک سے کسی بھی یعنی کہ جیسے یہ لائن تھا اٹیک کر دے گا اور کوئی ایکسپائر ہو جاتا تو اس پہ 302 کا کس ہوتا ہے
خلاف قانون شیرپالنےپرپہلےانتظامیہ نےشیرکوسڑک سےقابوکیا اور پھراسےپنجرےمیں قید کردیا۔
ایسے ہنگامی حالات میں پہلےمحکمہ وائلڈ لائف کے عملے سےریسکیوکا کام مکمل کروایا جاتا۔ اس کےبعد جانور کو چڑیاگھرکےحوالےکیا جاتا ہے۔ یہی مراحل شیر کے معاملے میں ہوئے۔
عابدہ حسین۔ایڈیشنل ڈائریکٹرکراچی زوکہتےہیں ابھی اس کو ہم نے چیک کیا ہے اور یہ صحت مند ہے اور جو ہے اس کے علاوہ یہ چھوٹی عمر کا جانور ہے
محکمہ جنگلی حیات کےقوانین واضح ہیں کہ شیر، چیتا،ریچھ، لومڑی، مارخور،اژدھا، سانپ سمیت دیگراقسام کےجانوراور پرندوں کوپالنا یا رکھنا غیرقانونی ہےجبکہ چند اقسام کےانسان دوست جانوروں کورکھنےکیلئےلائسنس جاری کیےجاتےہیں۔
کنگ نامی شیرکولانےوالےکہتےہیں کہ 4 ماہ کےبچہ کو خرید کرپالا گیا،غلطی کا احساس ہوگیا ہے،،
حکام کا دعوی ہےکہ شیرکم عمرہے،،دوسےڈھائی سال کےشیرکی بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمت کروڑوں میں ہے۔