ہر واش (HerWalASH) ورکشاپ میں بچیوں کی بالخصوص ماہواری کے دوران حفظان صحت سے متعلق مسائل اور انکا ممکنہ حل پیش

عمران عمران

 ہر واش (HerWalASH) ورکشاپ میں بچیوں کی بالخصوص ماہواری کے دوران حفظان صحت سے متعلق مسائل اور انکا ممکنہ حل پیش

نگراں وزیر صحت، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ و سماجی بہبود ڈاکٹر سعد خالد کی واٹر ایڈ کی اختتامی ورکشاپ میں شرکت

ہر واش (HerWalASH) ورکشاپ میں بچیوں کی بالخصوص ماہواری کے دوران حفظان صحت سے متعلق مسائل اور انکا ممکنہ حل پیش کیا گیا

ورکشاپ میں بچیوں کے سرکاری اسکولوں، دفاتر اور خواتین کے کام کرنے کی جگہوں پر خواتین کے لیے واش رومز مخصوص نہ ہونا اہم مسئلہ قراردیاگیا

ورکشاپ میں سابق اپوزیشن لیڈر سندھ رعنا انصار و سابق معاون خصوصی برائے آئی ٹی تنزیلہ ام حبیبہ بھی شریک ہوئی

معاون خصوصی برائے آئی ٹی تنزیلہ ام حبیبہ نےکہاکہ جن اسکولز و دفاتر میں واش رومز موجود ہیں وہاں بچیوں اور خواتین کے لیے سینیٹری کٹس کا نہ ہونا بھی المیہ ہے، 

ہم بھی اسکول و نوکری کے دنوں میں اس بدترین دور سے گزرے ہیں، 

میں نے سابق وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ سے بھی اس مسئلے اور بچیوں کی ضرورت سے متعلق بات کی تھی، 

ورکشاپ میں سابق اپوزیشن لیڈر سندھ رعنا انصار نےکہاکہ بچیاں اچھی مائیں بن کر قوموں کو تشکیل دیتی ہیں، 

اگر ہم بچیوں کی بنیادی ضروریات کا خیال نہیں رکھیں گے تو ان سے کن نتائج کی امید رکھیں گے، 

ورکشاپ میں اجاگر کیا گیا مسئلہ نہ صرف بچیوں کی صحت بلکہ انکی نفسیات سے بھی وابستہ ہے، 

نگراں وزیر صحت ڈاکٹر سعد خالد کا کہنا تھاکہ یہ انتہائی حساس اور اہم مسئلہ ہے جس پر بحث کرنا اور اسے حل کیا جانا ضروری ہے، 

بچیوں کی حفظان صحت سے متعلق  مسئلے کو اجاگر کرنے پر منتظمین مبارکباد کے مستحق ہیں، 

یہ نہ صرف ماہواری حفظان صحت بلکہ ںچیوں کی صحت سے متعلق مسئلہ ہے، 

اس دیرینہ مسئلے کو حل کرنے میں مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے، 

بحیثیت نگراں وزیر صحت، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ و سماجی بہبود اس مسئلہ کا حل میرے پاس موجود ہے، 


میں بحیثیت ڈاکٹر اور وزیر اس پراجیکٹ کو مکمل سپورٹ کرتا ہوں