پاکستان پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر فریال تالپور سے بلوچستان کی پارٹی رہنماوَں کی ملاقات ہوئی ہے اس موقع پر
رہنما پاکستان پیپلز پارٹی فریال تالپور کا کہناتھاکہ پورے ملک کی طرح بلوچستان کی عوام کی بھبود و ترقی کے لیے عملی اقدام صرف پیپلز پارٹی نے کیے ہیں
بلوچستان کے نوجوانوں کو اگر کبھی روزگار اور صوبے کو ترقیاتی منصوبے ملے ہیں تو وہ صرف پیپلز پارٹی کے ادوارِ حکومت میں ملے ہیں انکا کہناتھاکہ
آئندہ الیکشن کے بعد آنے والی پیپلز پارٹی کی حکومت صدر آصف علی زرداری کے متعارف کردہ آغازِ حقوق بلوچستان پروگرام کو وہاں سے شروع کرے گی، جہاں سے یہ سلسلہ ٹوٹا تھا
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وزیراعظم بننے کے بعد بلوچستان امن، ترقی اور خوشحالی کا گہوارہ بنے گا
کوئٹہ میں 30 نومبر کو ہونے والا عظیم جلسہ عام مخالفین کے لیے پہلا سرپرائیز ہوگا، یہ جلسہ 8 فروری کے الیکشن سے عوامی ریفرنڈم ہوگا
وفد نے پارٹی رہنماوَں نے صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا
زرداری ہاوَس کراچی میں ہونے والی ملاقات کے دوران بلوچستان کی سیاسی و تنظیمی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا
فریال تالپور کو وفد نے 30 نومبر کو کوئٹہ میں ہونے والے یوم تاسیس کے عظیم جلسہ عام کی تیاریوں کے متعلق بریفنگ دی وفد میں شامل رہنماوَں نے کہاکہ
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ قیادت کوئٹہ میں ہونے والا جلسہ بلوچستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا
ہم سب متحد ہوکر عوام کی سپورٹ سے وفاق میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو وزیراعظم بنائیں گے اور بلوچستان میں بھی حکومت پیپلز پارٹی کی ہوگی
فریال تالپور سے ملاقات کرنے والے وفد میں حاجی ملک شاہ گرگیج، سابق وزیر ظہور بلیدی، سابق وزیر عارف محمد حسنی اور سابق وزیر میر روَف رند شامل تھے
سابق وزیر میر اصغر رند، آغا شکیل درانی، سابق وزیر میر نعمت زہری، عبید شاہ گرگیج، سابق وزیر ثمینہ شکیل، فیصل جمالی سردار نور احمد اور علی حسن بروہی بھی وفد میں شامل تھے۔