کراچی اورنگی ٹاون میں مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق طالب علم کا کیس

نزاہت خان نزاہت خان

کراچی اورنگی ٹاون میں مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق  طالب علم کا کیس

کراچی اورنگی ٹاون میں مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق  طالب علم کا کیس ۔ پولیس نے جاں بحق زخمی نوجوان  سے اسلحہ برآمدگی کادعویٰ بھی مشکوک قرار دے دیا۔ کراچی پولیس چیف نے  طالب علم کے گھر جاکر والد سے تعزیت کی۔

کراچی اورنگی ٹاون میں  مبینہ طور پر طالبعلم  ارسلان محسود کو ڈاکو قرار دے کر قتل کرنے والے پولیس اہلکار کے گرد گھیرا مزید تنگ ہوگیا۔ پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ جاں بحق  وزخمی نوجوان  سے اسلحہ برآمدگی کادعویٰ بھی مشکوک ہے۔اورنگی ٹاون پولیس نے مقتول ارسلان محسود کے قبضے سے تیس بور پستول برآمد ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔مبینہ طور پر ملزموں سے برآمد پستول پر نمبر کندہ نہیں ہے۔پولیس حکام کے مطابق تفتیش میں شواہد ملے ہیں کہ جاں بحق وزخمی نوجوان کے پاس اسلحہ موجود نہیں تھا۔مبینہ طور پر ملزموں کی جانب سے برآمد ہونے والا ٹی ٹی پستول فارنزک جانچ کے لئے بھجوادیا گیا ہے۔ دوسری جانب  قائم مقام ایڈیشنل آئی جی کراچی  غلام نبی میمن نے ارسلان محسود کے گھر جاکر والد سے تعزیت کی۔ انہوں نے   لواحقین  کو  معاملے پر جے آئی ٹی بنانےکی یقین دہانی کرادی۔ کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کا کہنا تھا آپ کے جو مطالبات ہیں وہ تسلیم کیئے جائیں گے ۔ملوث پولیس افسر اور اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی ۔ملاقات میں ڈی آئی جی ویسٹ، ایس ایس پی ویسٹ سمیت دیگرافسران بھی موجود تھے۔