کوئٹہ کی ایک ماحول دوست یونیورسٹی

ابرار احمد ابرار احمد

کوئٹہ کی ایک ماحول دوست یونیورسٹی


کوئٹہ میں ایک ایسی ماحول دوست یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جسے کنکریٹ اور سیمنٹ کی بجائے گارے سے پرانے طرز پر بنایا گیا ہے،،، جامع اپنے استعمال کے لیے بجلی ، گیس اور پانی قدرتی زرائع سے پیدا کرتی ہے،،، 


قدیم  روایتی طرز پر مٹی کے گارے سے تعمیر کی گئی کوئٹہ کے پر فضاء مقام ہنہ اوڑک کے قریب واقع آئی ڈی ایس پی کمیونٹی بیس یونیورسٹی ہے،،، جہاں ہرچیز ماحول دوستی کی بنیاد پر تعمیر کی گئی ہے،،، 


    جامع کے لئے بجلی سولر اور ونڈپینل سے پیدا کی جاتی ہے،،، پانی کا حصول بارشوں سے اکٹھا کیا جاتا ہے جبکہ ایندھن کی ضروریات بائیو گیس پوری جاتی ہے،،، ڈپٹی ڈائیریکٹر صفدر حسین کا کہنا ہے کہ عمارت کے تعمیراتی خرچ کو بچانے کیلئے گھاس اور گارے کا استعمال کیاگیا ہے،،، کچن سے نکلنے والے پانی سے ہی یونیورسٹی کے احاطے میں سبزیاں اگائی گئی ہیں،،، یونیورسٹی میں ہی مال مویشی  بھی رکھے گئے ہیں جو یہاں کی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ کمانے کا باعث بھی ہیں ،،،،


تعلیمی ادارے کے دور دراز سے آنے والے طلبا و طالبات کا کہنا ہے کہ انسان محنت اور مثبت سوچ کے ساتھ اپنے ماحول کو خود ہی بہتر بناسکتا ہے ،،، یہ یونیورسٹی نا صرف بلوچستان بلکہ پاکستان کے لیے رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہے،،،، 


پاکستان میں جہاں توانائی کی کمی اور تعلیمی اداروں کے اخراجات پورا کرنا حکومت کے لیے خاصا مشکل ہے وہیں پسماندہ علاقوں میں اس نوعیت کے تعلیمی ادارے قائم کرکے تعلیم کی روشنی کو ان علاقوں کے عوام تک پھیلانے میں مدد مل سکتی ہے،،،
اپنے طرز کی یہ واحد یونیورسٹی دیگر جامعات سے بالکل مختلف ہے،،، یہاں ڈگری کے لیے طلباء و طالبات نہیں آتے بلکہ یہاں کردار کی تعمیر، خود اعتمادی اور انسانی فطرت کو سمجھنے کی آگاہی فراہم کی جاتی ہے،،، اس یونیورسٹی میں لائبریری اور کمپوتر لیب موجود ہے،،،


ڈیجیٹل دنیا سے روشناس کرانے کے لیے یہاں کیمرہ ورک سمیت دیگر ہنر بھی سکھائے جاتے ہیں جبکہ یہاں خواتین کو سلائی اور کڑھائی وغیرہ سکھانے کے لیے مشینیں بھی موجود ہیں،،، اس جامع میں تھیوری سے زیادہ پریکٹیکل ورک پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔