آرٹس کائونسل کراچی میں “دوسری عالمی سندھی زبان کانفرنس” کا انعقاد

عمران عمران

آرٹس کائونسل کراچی میں “دوسری عالمی سندھی زبان کانفرنس” کا انعقاد


 

صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ، وزیر ثقافت سندھ سید ذوالفقار علی شاہ کی شرکت

آرکیالاجسٹ ڈاکٹر کیلم اللہ لاشاری، ڈاکٹر امجد سراج، ڈاکٹر قاسم بگھیو، ڈاکٹر انجم الطاف، ڈاکٹر ناصر عباس نیر، سندھی لینگویج اتھارٹی کے

چیئرمین ڈاکٹر اسحاق سمیجو، صدر آرٹس کائونسل محمد احمد شاہ نے خطاب کیا۔


کانفرنس میں لسانیات کے ماہرین، اسکالرز، محققین و دانشور، اساتذہ اور طالب کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مقررین نے کہاکہ پاکستان میں بولی جانے والی تمام زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دیا جاۓ۔

زبان صدیوں پر مبنی احساسات و جزبات کا اظہار ہے، زبانوں کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات ضروری ہیں۔  وزیر تعلیم اور ادیب سردار شاہ نے کہاکہ

پاکستان میں 70 سے 80 زبانیں بولی جاتی ہیں۔

زبان سے انسان کا ماں کی طرح حسین و حقیقی رشتہ ہے۔

مادری زبان کا مقدمہ انسانی وجود کی بقاء کا مقدمہ ہے۔



دنیا میں بولی جانے والی 8 ہزار سے زائد زبانوں میں سے پچاس فیصد سے زیادہ زبانوں کو خطرات درپیش ہیں۔

آج پنجابی زبان میں تعلیم دینے کی بات وہاں کی وزیر اعلیٰ مریم نواز کی طرف سے ہو رہی ہے۔

ہم نے سنگل نیشنل کریکیولم کی مخالفت اس بات کی بنیاد پر کی تھی کہ ہم انگریزی، سائنس، کمپیوٹر، میتھ کے علاوہ باقی سلیبس اپنی زبان میں دیں گے۔

 انگریزی، سائنس، کمپیوٹر، میتھ کے علاوہ نصاب کی تیاری صوبوں کا حق ہے۔

ہماری گزشتہ اتحادی حکومت میں ہمارے مؤقف کو تسلیم کیا گیا۔

پہلے مرحلے میں سندھی، پنجابی، پشتو اور بلوچی کو قومی زبانوں کا درجہ ملنا چاہیے۔

وزیر تعلیم نے تجویز دی کہ سندھی زبان کا مساوی رسم الخط رومن میں بھی ہونا چاہیے۔

 

رومن رسم الخط سے جو لوگ سندھی زبان کا موجودہ اسکرپٹ نہیں سمجھ سکتے ان کو بھی سندھی پڑھنے میں آسانی ہو سکے گی۔

عالمی سندھی کانفرنس سے وزیر ثقافت سندھ سید ذوالفقار علی شاہ نے بھی خطاب کیا۔

صوبائی وزیر سید ذوالفقار علی شاہ نے منتظمین کی کانفرنس کے حوالے سے کاوش کو سراہا۔

سید ذوالفقار علی شاہ نےکہاکہ خوشی کی بات ہے اسلام آباد، کوئٹہ، چترال سے شخصیات یہاں آئی ہیں،


پاکستان میں لسانیت کی گنجائش نہیں

سندھی زبان پاکستان، ہندوستان سمیت پوری دنیا میں بولی جاتی ہے

ہمیں ادب کے حوالے سے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے،

کانفرنس میں غیرملکی، ملکی،و مقامی ادیب دانشور اہل قلم شریک،

کانفرنس اتوار تک جاری رہے گی۔