ریاستِ جوناگڑھ کی آزادی تک ہماری جدوجہد پر امن طریقے اور قانونی طریقے سے جاری رہےگی ،نواب آف جوناگڑھ نواب جہانگیر خانجی


ریاستِ جوناگڑھ کی آزادی تک ہماری جدوجہد پر امن طریقے اور قانونی طریقے سے جاری رہےگی ،نواب آف جوناگڑھ نواب جہانگیر خانجی

 

 

کراچی ، عمران

نواب آف جوناگڑھ نواب جہانگیر خانجی نے کہاکہ آج مورخہ 14 اگست2021 کو  جوناگڑھ ہاؤس   میں جشن آزادی  کی تقریب میں  قراردادِ جوناگڑھ کے 14 نکات پیش کرتا ہوں ۔:

            جوناگڑھ کے عوام  پاکستان کی تمام   سیاسی جماعتوں سے  مطالبہ کرتے ہیں  کہ وہ جوناگڑھ کےمسئلے کو اجاگر کرنے کے عمل کو  اپنے منشور کا حصہ بنائیں  ۔

            حکومت پاکستان سے گزارش ہے کہ جوناگڑھ کمیونٹی کو درپیش مسائل کے حل کے لیے خصوصی توجہ دے۔

            فیصلہ کیا گیا ہے کہ جوناگڑھ اسٹیٹ کونسل اور جوناگڑھ اسٹیٹ ایڈوائزری کونسل کے تمام ممبران کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

            صدارتی آرڈیننس  نمبر15 آف 1972 جوناگڑھ ریاست کی پاکستان کی  الحاقی دستاویزکی شق 9 کے ساتھ براہ راست متصادم ہے۔ لہٰذا حکومت پاکستان کے لیے ضروری ہے کہ وہ ریاست جوناگڑھ کے معاملے کو مدنظر رکھتے ہوئے صدارتی آرڈر نمبر 15  پر نظر ثانی کرے ۔ مسئلہ جوناگڑھ بین الاقوامی نوعیت کا ہے اور دوسری شاہی ریاستوں سے مختلف ہے جو پاکستان میں شامل اور ضم ہو گئی ہیں۔ اس لیے  جوناگڑھ کو مختلف انداز میں دیکھے جانے کی ضرورت ہے۔

            حکومت پاکستان سے پر زور مطالبہ کیا جاتا کہ وہ 15 ستمبر کو ہر سال  جوناگڑھ کا پاکستان سےالحاق کے پیش نظر’’ یوم الحاق ‘‘اور 9 نومبر کوجوناگڑھ پر بھارتی غیر قانونی قبضےکےدن کو” یوم سیاہ ‘‘کے طور پر منائے تاکہ مسئلہ جوناگڑھ کے مقصد کو یاد اور  زندہ رکھا جاسکے۔

            تمام میڈیا ہاؤسز سے گزارش ہے کہ وہ مسئلہ  جوناگڑھ  کو اپنے پروگرامز اور ڈاکومینٹریز میں اجاگر کریں  ۔ خاص طور پر 15 ستمبر اور 9 نومبر کواس حوالے سے خصوصی پروگرامز نشر کئے جائیں۔

            حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ کشمیر سیکریٹریٹ کی طرح اسلام آباد میں جوناگڑھ سیکریٹریٹ قائم کرے ، تاکہ مسئلہ جوناگڑھ  کو وسیع پیمانے پر اجاگر کرنے میں وسیع پیمانے پر پیش رفت ہوسکے۔

            حکومت پاکستان سے گزارش ہے کہ مسئلہ جوناگڑھ کے بارے میں عوام میں آگاہی بڑھانے کے لیے اسلام آباد کی کسی ایک  اہم شاہراہ کو جوناگڑھ کے نام سے منسوب کیا جائے۔

            ہم پاکستان کے دفتر خارجہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسلام آباد میں موجود   تمام ممالک کےسفارت کاروں کو سرکاری خط لکھے تاکہ جوناگڑھ پر  9 نومبر 1947 کو بھارت کے غیر قانونی قبضے کو بےنقاب کیا جا سکے جو کہ اخلاقی اور اصولی طور پر بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔

            ہم پاکستان کے دفتر خارجہ سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں  کہ وہ اقوام متحدہ اور اس کے تمام ذیلی  اداروں کومسئلہ جوناگڑھ پر  سرکاری خط لکھے۔ پاکستان کو چاہئے کہ اقوام متحدہ کے سامنے جوناگڑھ کے پاکستان سے الحاق اور بھارت کے غیر قانونی قبضے  کو واضح کرےجو کہ فوجی طاقت کے زور پر کیا گیا جو اقوام ِ متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے۔


            وفاقی اور صوبائی وزارت تعلیم سے مطالبہ  کیا جاتا ہے کہ مسئلہ جوناگڑھ سے متعلقہ مواد کومطالعہ  پاکستان  اور جنرل نالج کے نصاب میں شامل کیا جائے۔

.           صدرِ پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان سےگزارش کرتے ہیں کہ وہ ہر سال15 ستمبر کو  یومِ الحاقِ جوناگڑھ کے موقع پر ریاستی سطح پر  پالیسی بیان جاری فرمائیں ۔

            1730 سے 1947 تک جوناگڑھ کا جو رقبہ رہا ہے خاص طور پر 1947 میں جوناگڑھ اور پاکستان کے درمیان جو معاہدہ طے ہوا اسکی رُو سے جوناگڑھ کا تمام رقبہ آج بھی عملاً پاکستان کا حصہ ہے اور یہی وہ قانونی جواز ہے جس کی بنیاد پر ہمارا یہ سلوگن ہے کہ “جوناگڑھ اِز پاکستان” (جوناگڑھ پاکستان ہے)۔ اور پاکستا ن کی اس زمین پر بھارت غیر قانونی طور پر قابض ہے۔

آج کے اجلاس میں موجودجوناگڑھ کی  تمام نمائندہ جماعتیں، نواب آف جوناگڑھ عالیجاہ نواب جہانگیر خانجی ، نوابزادہ علی مرتضیٰ خانجی، اور میں خود بحیثیتِ دیوان آف جوناگڑھ ہم سب   یہ  عزم کرتے ہیں کہ ہندوستانی تسلط سے    ریاستِ جوناگڑھ کی آزادی تک ہماری جدوجہد پر امن طریقے اور قانونی راستے سے جاری و ساری رہے گی۔

اس سے قبل ڈی جی رینجرز (سندھ) میجر جنرل افتخار حسن چوہدری نے سندھ بلوچستان کے بارڈر کے علاقے ہاکس بے، حب چوکی روڈ پر قائم جونا گڑھ پبلک اسکول کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔تقریب میں سول انتظا میہ، پولیس، رینجرز کے اعلیٰ افسران، ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے افسران، اسٹارز، سماجی رہنماؤں اورعلاقہ معززین بھی موجودتھے۔

اس موقع پر تقریب کے مہمان خصوصی نواب آف جو نا گڑھ جہانگیر خان جی نے اسکول کا  افتتاح کیا۔

             ڈی جی رینجرز سندھ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچے مستقبل کے معمار ہیں ان کی تعلیم و تربیت میں والدین، اساتذہ اور ہم سب کو اپنا بھر پور کردار ادا کرنا ہو گااور جدید تعلیم کے ذریعے ہی ہم پا کستان کو ترقی یافتہ ملکوں کی فہرست میں شامل کر سکتے ہیں۔ پاکستان رینجرز سندھ نے اس ضمن میں صوبے کے پسماندہ علاقوں میں سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تعاون سے 30 سے زائد ویلفیئر اسکولز قائم کیے جہاں 4700 سے زائد مستحق بچوں کو مفت تعلیم دی جا رہی ہے۔


            اس موقع پر نواب آف جونا گڑھ جہانگیر خان جی اور تقریب کے شرکاء نے پاکستان رینجرز سندھ کی جانب سے صو بہ سندھ با لخصوص کراچی میں امن و امان کی بحالی اور پسماندہ علاقوں میں تعلیم اور صحت کے شعبے میں پاکستان رینجرز سندھ کی خدمات کو سراہا۔