کراچی میں تاجروں صنعت کاروں سمیت معاشی ماہرین نےشرح سود میں اضافےکومہنگائی میں اضافےسےتشبیح دےدی۔۔

عرفان علی عرفان علی

کراچی میں تاجروں صنعت کاروں سمیت معاشی ماہرین نےشرح سود میں اضافےکومہنگائی میں اضافےسےتشبیح دےدی۔۔

کراچی میں تاجروں صنعت کاروں سمیت معاشی ماہرین نےسرح سود میں اضافےکومہنگائی میں اضافےسےتشبیح دےدی۔۔ کہتےہیں وفاقی حکومت شرح سودمیں اضافےکا فیصلہ واپس لے۔۔ مانیٹری پالیسی کمیٹی نے 150 بیسززپوائنٹس اضافےسےشرح سود8 اعشاریہ 75 فیصد ہوگئی۔۔

 

گورنراسٹیٹ بینک کی سربراہی میں 19 نومبرکوہونیوالےمانیٹری پالیسی کمیٹی کےاجلاس میں شرح سود کوبڑھا دیا گیا،، آئندہ دو ماہ کیلئےنئی شرح سود 150 بیسززپوائنٹس اضافےکےبعد 8 اعشاریہ 75 فیصد ہوگئی۔۔۔ اس اضافےکو صنعتکاروں،، تاجروں نےمسترد کردیا ہے۔۔

میرے حساب سےشرھ سود بہت بڑھادی گئی،،ہم نےمستحکم رکھنےکی بات کررہےتھے،، ہم کام بینک سےادھارپرکرتےہیں ،، درآمد کی جانیوالی اشیاء مزید مہنگی ہوجائینگی،، لوگ پہلے ہی بہت پریشان ہیںزبیرموتی والا۔۔ ایکسپورٹر،چئیرمین بی ایم بی گروپ

میں تواسےمسترد کرتا ہوں،، سپلائی ڈیمانڈ پرکام کرنا چاہئیےتھا،، اسٹاک ایکسچینج میں اثرآئیگا،، بہت جلدی بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے، کیا ہماری معیشیت نقصان میں ہے؟؟

امپورٹرزسمیت ایس ایم ایزسیکٹرنےبھی شرح سود میں اضافےکےفیصلےکو مسترد کرتےہوئےکہہ دیا کہ اسٹیٹ بینک فیصلوں میں خود مختاردکھائی نہیں دیتا،،

مالی سال 20 اکیس اوربائیس میں 4 بارشرح سود کو 7 فیصد پرمستحکم رکھا گیا۔۔ پھرپہلی دفع 25 اور اب 150 بیسزپوائںٹس میں اضافےکےبعد اسے8 اعشاریہ 75 فیصدمقررکردیا گیا ہے۔