کراچی سمیت سندھ بھر میں امن و امان پر اجلاس

عرفان علی عرفان علی

کراچی سمیت سندھ بھر میں امن و امان  پر اجلاس

 

کراچی سمیت سندھ بھر میں امن و امان  پر اجلاس میں کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور کچے میں آپریشن پر وزیر اعلیٰ ، آئی جی اور ڈی جی رینجرز نے بریفنگ دی، کراچی کے اسٹریٹ کرائم اور کچے کے آپریشن پر اعداوشمار سامنے رکھے گئے۔

صدر آصف علی زرداری کی زیر صدرات وزیراعلی ہاوس میں کراچی سمیت سندھ میں امن امان کی مجموعی صورتحال پر اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔

وزیراعلی، ڈی جی رینجرز اور آئی جی پولیس نے بریفنگ دی۔ اعداد و شمار کے مطابقرواں سال اسٹریٹ کرائم کے اڑتالیس واقعات میں انچاس افراد کی جان گئی۔ ان میں ستائیس مقدمات کا سراغ لگا کر تینتالیس ملزمان کوگرفتارکیا گیا جبکہ تیرہ ملزم مقابلے میں مارے گئے۔

 اسٹریٹ کرائم کے دوران ایک سو چھتیس واقعات میں ایک سو چوہتر افراد زخمی بھی ہوئے۔ ان میں سے انچاس مقدمات کا سراغ لگا کر ایک سو چودہ ملزموں کو گرفتار کیا گیا جبکہ نو ملزم مقابلے میں مارے گئے۔ وزیر اعلی سندھ نے صدر مملکت کو بتایا دوہزار چودہ میں کراچی عالمی کرائم انڈیکس میں چھٹے نمبر پر تھا جو دوہزار چوبیس میں بیاسی   ویں نمبر پر آ گیا ہے۔ورلڈ کرائم انڈیکس میں امریکی  شہر شکاگو  انتالیس ویں نمبر ،دہلی چوہترویں  اور تہران  انسٹھ ویں نمبر پر ہے۔

وزیراعلی نے بتایا شاہین فورس اور مددگار ون فائیو کی ازسرنو تشکیل کی گئی ہے ۔ عادی مجرموں کی ای ٹیگنگ کے لئے چار ہزار ڈیوائسز خریدنے کی بھی تجویز ہے ۔ سندھ کے چالیس ٹول پلازوں پر سندھ اسمارٹ سرویلنس سسٹم پروجیکٹ کے تحت اے این پی آر اور چہرے کی شناخت والے کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔

صدر آصف زرداری کو کچے پر بریفنگ میں بتایا گیا چار ماہ میں ایک سو تین افرد اغوا ہوئے ،تراسی کو بازیاب کرا لیا۔ چھتر واقعات رپورٹ جبکہ سینتالیس کا اندراج نہیں ہوا ۔ چار ماہ میں  تریسٹھ ڈاکو ہلاک، ایک سو بیس زخمی ہوئے چار سو اٹھارہ کو گرفتار کیا۔ آپریشن میں سترہ  پولیس اہلکار شہید جبکہ ستائیس زخمی  ہوئے ۔ فروری دوہزار تیئس سے اب تک دریائے سندھ کے بائیں کنارے پر ایک سو سات پولیس ناکے قائم کیے گئے ۔ہنی ٹریپ کے ذر یعے چھ سو نو  افراد کو اغوا ہونے سے بچایا ۔

صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ نارکوٹکس شرجیل میمن نے منشیات کے خلاف آپریشن پر آگاہ کیا۔ صدر نے پولیس کو ڈرگ مافیا کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی۔ کہا اسکولوں تک منشیات کا پہنچنا ناقابل برداشت ہے۔