ڈالر کی اونچی اڑان نے کھجور کی قیمتوں کو بھی پر لگا دئیے۔ کراچی کی ہول سیل مارکیٹ میں کھجور کی قیمتوں میں تیس فیصد تک اضافہ کردیا گیا ہے۔ہول سیلرز کا کہنا ہے پاکستانی کھجور اس بار طوفانی بارشوں کی نظر ہوگئی ۔ایرانی کھجورپر گزارا کیا جارہا ہے۔
رمضان المبارک میں کھجور دستر خوان کا بنیادی جز ہے،،لیکن بڑھتی مہنگائی میں ہر طبقہ کےلئے اس بار ماہ مبارک میں کھجور خریدنا آسان نہیں ہوگا۔
کراچی کی مارکیٹوں میں پاکستان سمیت تین ممالک کی کھجوریں فروخت کی جاتی ہیں۔ سب سے مہنگی کھجورسعودی عرب کی اجوا ہے جو ساڑھے 3 ہزار روپے کلو فروخت کی جارہی ہے جبکہ امبر ،سکری اور مبرول 22 سو سے 25سو روپے کلومیں دستیاب ہے۔ سعودی عرب کی کھجوروں میں سب سے سستی کھجور قلمی ہے،، جو 16 سو سے 18 سو روپے کلو فروخت کی جارہی ہیں
اجوا ، مبروم،مکروم امبر یہ مہنگا ہوتا ہے ایرانی پھر بھی اتنا مہنگا نہیں ہوتا مگر اس سال پچھلے سال سے ریٹ اوپر ہوگیا ہے
مہنگی کھجور تو سعودیہ سے آتی ہے سکری ہے اور اجوا ہے اور سب سے سستی کھجور وہ تربت کی ایک آتی ہےبیگم گنی کہلاتی ہے وہ حلوے کی طرح ہوتی ہے وہ غریبو کو میسر ہوتی ہے
کراچی کی مارکیٹوں میں ایرانی کھجور کی فروخت سب سے زیادہ ہے۔ ایرانی مضافاتی کھجور5 سو ۔زیدی 4 سو ۔اور ربئی 5 سو روپے کلو فروخت ہورہی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے تمام ہی کھجوروں کی قیمتوں میں اضافہ ہوچکا ہے۔۔
دو مہینے پہلے ہی لی تھی تو اس وقت تین ہزار روپے تھے آج ساڑھے تین ہزار روپے کے ریٹ ہیں
ڈبل ریٹ ہے کسی میں بیس پرسن ہے کسی میں چالیس ہے کسی میں پچاس پرسن ہے ہم تو ہر سال آتے ہیں لے کر جاتے ہیں لیکن اس سال اور مہنگا ہے بہت
کراچی کی مارکیٹوں میں پاکستانی کھجورو اسیل ،کربلائی
اور پنجگوری کا ملنا مشکل ہوگا،کیونکہ ہول
سیلرز کا کہنا ہے بارشوں اور سیلاب کے باعث دیسی کھجوروں کی فصل خراب ہوگئی
ہے۔