پنجاب کے ضلع رحیم یار خان
کےعلاقے بھونگ شریف میں مندر پر مشتعل افراد کا حملہ ، توڑ پھوڑ کی گئی ، مزید
ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے پہلے پولیس اور بعد میں رینجرز کو طلب کرلیا گیا جس
نے آتے ہی صورتحال پر قابوپانے کی کوشش کی۔
سماجی رابطے کی مختلف ویب
سائٹس پر کل ایک ویڈیو شیئر کی گئی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی ویڈیو میں
دیکھا جاسکتاہے کہ ایک مندر میں مشتعل
افراد انتہائی غصے میں مندر کے اندر توڑ پھوڑ کررہے ہیں۔
پولیس نے چہرہ کو بتایا کہ
اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے
واضح رہے کہ مندر پر حملہ
کا یہ واقعہ جہاں پر پیش آیا ہے وہاں پر ہندو کمیونیٹی کے 80 سے زائد مکانات ہیں
اور یہ مکانات اس مندر کے آس پاس ہی واقع ہیں ۔علاقے میں اکثریتی آبادی مسلمان
کی ہی ہے۔
بھونگ تھانے کےایک پولیس
اہلکار کے مطابق ایک جیولر نے فیس بک پر ایک پوسٹ کی جس میں لکھا گیا تھا کہ
مسلمان اور ہندو اکھٹے کھاتے ہیں انہیں اس سے روکا جائے وہ بتاتے ہیں کہ اس بات پر
جھگڑا شروع ہوا اور یہی پر توڑ پھوڑ کا عمل شروع ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے کیا سے
کیا ہوگیا
سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر ہندو برادری کا کہناہےکہ یہ مندر نہیں ہمارا دل جلایا گیا ہے
واقعے کی ویڈیو وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا پر انتہائی غصے کی لہر دوڑ آئی ہے لیکن پاکستان میں ذیادہ تر افراد اس واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کررہےہیں غصہ ، اختلاف ناراضی پر کسی کو کسی پر تشدد کرنے کا کوئی حق نہیں سوشل میڈیا پر پاکستانی افراد کا کہناہےکہ ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں کسی کو کسی کے مذہبی عبادت گاہ اور عقائد کے معاملےمیں نہیں آنا چاہیے اور ہم تو ویسے بھی تشدد کے خلاف ہے پاکستانی امن پسند قوم ہے اور ہمیشہ رہے گی۔
سوشل میڈیا پر پاکستانی صحافی عمران اطہر منگی نے لکھاہےکہ کسی کے بھی مذہبی عقائد ،عبادت گاہیں انکی بے حرمتی تشدد، خون خرابہ دنیا کے کسی بھی مذہب کی تعلیمات کا حصہ نہیں خدارا اپنی نفرتیں اپنی ذات تک رکھیں ہر کسی کے مذہب کا احترام کریں جیسے انکا احترام دنیا کے تمام مذاہب میں واجب ہے تمھارا مذہب تمھارے لیے ہمارامذہب ہمارے لیے