کراچی
میں برسات کے ساتھ ہی مسائل کا بھی آغاز ہوگیا۔مختلف علاقوں میں نشیبی مقامات زیر آب
آگئے۔گلیاں اور سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر
رہی ہیں۔پانی میں پھنسے شہری دہائی دیتے رہے۔
کچھ
دیر کی بارش اور پھر چاروں طرف پانی ہی پانی۔۔۔مون سون کا چوتھا اسپیل بھی کراچی والوں
کو کافی بھاری پڑا
سڑکیں
زیر آب آئیں تو سفر دشوار ہوگیا۔۔ نشیبی مقامات پر بس اسٹاپ کے اطراف جمع پانی بھی
شہریوں کی مشکلات بڑھاتا رہا۔
برسات
کے پانی میں موٹر سائیکل خراب ہوئی تو منزل پر جلد پہنچنے کی آس بھی دم توڑ گئی۔ نکاسی
آب کے ناقص انتظامات پر شہری پھٹ پڑے۔
ٹریفک
پولیس بھی سڑکوں پر جمع پانی سے ٹریفک کو جلد از جلد گزارنے کی تگ و دو میں مصروف نظر
آئی۔ گھروں میں موجود شہریوں کو بجلی کی بندش نے ستایا تونشیبی بازاروں اور دکانوں
میں آنے والے برساتی پانی نے بھی رین ایمرجنسی کے دعووں کا منہ چڑھایا۔۔