کراچی میں دندناتےڈاکووں نےمسجدکےپیش امام کوموت کےگھاٹ اتاردیا۔
منگھوپیرخیرآبادمیں کلینک پرواردات کرتےڈاکووں نےمزاحمت پر پیش امام پرگولیاں چلائیں اورفرارہوگئے،،
مقتول حفیظ اللہ ساتھ بھائیوں میں پانچوے نمبرپرتھےجن کی کچھ ماہ بعدشادی تھی،
یہ علاقہ ہےمنگھوپیرخیرآبادکا،جہاں اپنےگھراورمقامی مسجدکےقریب ہی پیش امام کوڈاکووں نےقتل کرڈالا۔
اتوار کوپیش آنےوالےواقعے میں مسلح ڈاکووں نےکلینک میں واردات کی پھرکلینک میں داخل ہونےوالےمسجدکےامام حفیظ اللہ کولوٹنےکی کوشش کی۔
اسی دوران مزاحمت کرنےپرڈاکووں نے فائرنگ کردی۔
زخمی ہونےکےبعدحفیظ اللہ کچھ فاصلے تک بھاگےپھرزخمی ہوکرگرپڑے،
سڑک کی خرابی کےباعث ایمبولینس پہنچنےمیں کچھ وقت لگا،جب تک زخمی پیش امام دم توڑچکےتھے۔
مقتول خیرآبادمیں واقعہ کچی آبادی میں ایک چھوٹےسےمکانیں اپنےبھائیوں کےہمراہ رہائش پزیرتھے،
مقتول کےبھائی کاکہناہےکہ حفیظ اللہ بچپن سےہی دینی ماحول سےوابستہ تھے،گھرسےمسجد اورمسجدسےگھرتک کاہی سفرروزکامعمول تھا۔
شہرمیں بےرحم ڈاکورواں سال میں اب تک ایک سودوافرادکی جان لےچکے۔
جن میں کمسن بچی،پولیس اہلکاراورصحافی بھی شامل ہیں،
پولیس کادعوی وہ ہی روایتی ہےکہ مقتول پیش امام کےقاتل جلدانجام کوپہنچیں گے