کراچی میں ایک بارپھرڈیری فارمرزکےایک گروپ نےدودھ کی قیمت ایک ساتھ بیس روپےبڑھادی۔

عرفان علی عرفان علی

کراچی میں ایک بارپھرڈیری فارمرزکےایک گروپ نےدودھ کی قیمت  ایک ساتھ بیس  روپےبڑھادی۔

کراچی میں ایک بارپھرڈیری فارمرزکےایک گروپ نےدودھ کی قیمت  ایک ساتھ بیس  روپےبڑھادی۔

ریٹیل سطح   دکانوں پردودھ کی  قیمت دوسو تیس  روپے لی جارہی ہے۔

شہری کہتےہیں کہ ضلعی انتظامیہ ڈیری فارمرز پر کنٹرول  میں ناکام دکھائی دےرہی ہے۔

کراچی  میں دودھ کی قیمت میں ا یک ساتھ ایک۔۔ دو روپےنہیں۔۔ پورے20 روپے اضافہ کردیا گیا۔

دودھ کی فی لیٹرمن مانی قیمت 230 روپےمقررکردی گئی۔خریدارکہتےہیں کہ شہرمیں حکومتی رٹ چیلنج کی گئی،، لیکن انتظامیہ حرکت میں نہیں آئی ۔

خریدار کہتے ہیں کہ 13 چالیس روپےتھا دودھ اب دیکھو220 روپےتک پہنچ گیا ہے،پیٹرول کی طرح ہرچیزبڑھ رہی ہےآپ دیکھیں آٹا 850 روپےہوگیا ہےانکم وہی ہے

بہت مشکل وقت آگیاہے، کمائیاں اتنی نہیں ہےجتنی خرچےبڑھ گئےہیں،جوریٹ بڑھ گیا بڑھ گیا کوئی پوچھنےوالا نہیں ہےجسکا دل کرتا ہےبڑھاتا ہےجسکا دل کرتا ہےکم کرتا ہےکوئی بولنےوالا نہیں ہے

دودھ کی مسلسل بڑھتی قیمت پردکانداربھی نالاں ہیں۔کہتےہیں کہ ہول سیل کی سطح پر  قیمت میں اضافے  کےباعث سیل مسلسل متاثرہورہی ہے۔۔

دکاندارکہتے ہیں کہ دکانداروں کیلئےبہت پریشانی ہے، اتناکاروبارمتاثرہوگیا ہےکہ ڈیلی 5 سے10من دودھ واپسی جارہا ہے،کام کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے، ڈیری فارمرزکواللہ ہدایت دےانھوں نےدکانداراورخریداردونوں کوپریشان کررکھاہے

ایک ماہ قبل ڈیری فارمرزنےقیمت میں اضافےکےبعد انتظامیہ کی جانب سےکارروائیوں پرقیمت میں اضافہ واپس لےلیا تھا لیکن ایک بارپھرقیمت بڑھادی گئی۔شہرمیں دودھ کی سرکاری قیمت 180 روپےہےلیکن شہرمیں دودھ کہیں بھی اس قیمت پرفروخت نہیں ہورہا۔

 

ڈیری فارمر  زنے  بھینس اور چارہ مہنگا ہونے کا جواز بناکر دودھ کی قیمت میں ایک ساتھ 20  روپے کا بڑا اضافہ کردیا۔

 کراچی میں دودھ  سرکاری قیمت ایک سو اسی کے بجائے ،،،دوسو تیس روپے تک   فروخت ہورہا ہے۔  

سال دوہزار22 میں کمشنرکراچی نےدودھ کی قیمت میں دوباراضافہ کیا۔

پہلے 50 روپےپھرمزید 10 روپےتک ڈیری فارمرزسےباہمی رضا مندی کےبعد قیمت 180 روپےمقرر کی،،لیکن ڈیری فارمرزنےپھرضلعی انتظامیہ کی رٹ کوچیلنج کردیا۔

شہرمیں ڈیری فارمرزکی 3 علیحدہ تنظیمیں  دودھ کےنرخ  کےحوالےسےاعلانات کرتی ہیں ۔

اس بارصرف ایک تنظیم نےخودساختہ اعلان کرکےشہرمیں دودھ کی قیمت میں ایکساتھ 20 روپےتک بڑھاکرقیمت 230 روپےمقررکردی ہے۔

ڈیری فارمرز کہتے ہیں یا تو حکومت جانوروں کا چارہ سرکاری سطح پر قیمت کا تعین کرکے خود فروخت کرے۔

 یاپھر اُن  کی جانب سے دودھ کی قیمت میں اضافے کا مطالبہ مانےاورسرکاری قیمت بڑھائے۔۔

شہرمیں 2021 میں دودھ کی قیمت 94 روپےسےبڑھا کر120 روپےمقررکی گئی

۔2022 میں دودھ کی قیمت بڑھتےبڑھتےپہلےغیرسرکاری سطح پر180 روپےہوئی ،،

 جس کےبعد سرکاری سطح پراس کی قیمت مقررتوہوئی لیکن اس پرعمل درآمد نہ ہوسکا۔۔

ماضی میں سابق کمشنر کراچی شعیب صدیقی نے ساڑھے چار سال تک دودھ کی سرکاری قیمت میں اضافہ نہ ہونے دیا لیکن اُن کی تبدیلی کے بعد دوہزار سولہ میں سابق کمشنراعجاز احمد نے ڈیری فارمرز کا مطالبہ مانتے ہوئے پہلے دس روپے قیمت بڑھائی جو 89روپےکلوتک پہنچی۔۔ جس کےبعد نئےآنیوالےکمشنرافتخاز شلوانی نے مارچ 2018میں 5روپے اضافہ کرکےدودھ کی سرکاری فی لیٹرقیمت 94روپےمقررکی اوراسےمزید نہ بڑھانےکاواضح اعلان کردیا۔

جس کےبعد 2022 تک قیمت نہ بڑھ سکی۔

ڈیری فارمرزکا مطالبہ ہےکہ دودھ کا ایکس فارم ریٹ بڑھایا جائے۔ کمشنرکراچی کی جانب سے ڈیری فارمرز کی سطح پر  دودھ کی قیمت 163 روپےہے۔

 دودھ کی اس قیمت کےدرمیان میں ہول سیلر کا منافع  4 روپے سے زائد جبکہ ریٹیلرکامنافع 3 روپےسے زائد رکھا گیاہے۔