ہندوستان کی پاکستان سے نفرت


ہندوستان کی پاکستان سے نفرت


کراچی ،عمران

 

پاکستان کے خلاف انڈیا میں میڈیا ٹرائل جاری ہے

جس میں پاکستان کے خلاف ایک منظم انداز میں پروپیگنڈا کیا جارہاہے پروگرام کا میزبان ایسے آگ اگلتاہے جسے پروگرام کےنہیں نفرت پھیلانے کے لیے اسے رقم دی جاتی ہے۔افغانستان میں طالبان کے اقتدار حاصل کرنے کے بعد پاکستان مخالف قوتین کھل کر سامنے آگئی ہیں۔اتنی نفرت تو کوئی ذاتی دشمن کسی کے ساتھ نہیں کرتا جتنا ٹی وی اینکرز پاکستان مخالفت میں زہر اگلتے ہیں ۔

پاکستان میں اتنی بڑی تعداد ٹی وی چینل تو موجو دہیں لیکن حیرانی کی بات یہ بھی ہے کہ اب تک پروپر انداز میں کسی ٹی وی چینل پر اس انداز میں پروگرام کا انعقاد نہیں کیاگیاہے۔جس میں انڈٰیا میڈیا جارحیت کا جواب دیا جاسکے۔

افغانستان کے انتقال اقتدار کے بعد طالبان کی حکومت بنتے ہی افغانستان کے  اداکار، فنکار، گلوکار، موسیقار، آرٹسٹ، ڈانسر ادیب دانشوروں کی بڑی تعداد انڈیا ہجرت کرکے جاچکی ہے جو آئے روز کسی ٹی وی چینل پر بیٹھ کر نفرت پھیلانے کا کام جاری رکھتے ہیں۔

اس وقت  افغانستان کی انڈٰیا ہجرت کرنے والی خواتین این جی اوز کی لڑکیاں اور ٹی وی اینکرز پاکستان مخالفت میں اپنا ثانی نہیں رکھتی ۔

ہندوستان کےایک  ٹی وی چینل" آج تک" کے پروگرام افغانستان کی مقامی ٹی وی اینکرز کو لیکر کرنٹ افیئر کے پروگرام میں صرف پاکستان مخالفت میں بات چیت کی گئی ۔

اس پروگرام  میں افغانستان سے تعلق رکھنے والی ٹی وی اینکرز پاکستان کے خلاف  آگ اگلتی رہی۔

افغانستان سے تعلق رکھنے والی خواتین جن کا تعلق مختلف شعبہ جات سے رہاہے کہتی رہی ہےکہ پاکستان کے لوگ ہمیں کہتے رہے کہ آپ لوگ غدار ہو آپ لوگ کیوں نہیں اسٹینڈ لیتے ، میں پاکستان کو بولنا چاہتی ہو طالب میرا نہیں طالب میرا نہیں نہ ہمارا تھا نہ ہماراہے اور نہ ہمارا رہےگا ، آپ لوگ کہتےہو نظام مصطفیٰ آرہاہے، میں مسلمان ہو مجھے یہ پوچھنا ہے  کہ کونسانظام مصطفیٰ  آرہاہے وہ نظام مصطفیٰ کراچی ، لاہور اسلام آباد میں کیوں نہیں آرہاہے صرف اور صرف افغانستان میں ہی کیوں ؟جتنا فیشن پاکستان میں ہوتاہے کہیں بھی نہیں ہوتاہے۔طالبان درندے ہے آپ کو پتا لگ جائےگا ۔

وہ وحشی درندے آپ کوکانٹے گے۔طالبان کبھی افغانی نہیں کبھی نہیں ہوسکتاہے۔ افغان خاتون نے پاکستان دشمنی میں وہ کچھ بول دیا جس کی ضرورت تک نہ تھی۔

خاتون صحافی کا کہناتھاکہ پاکستانیوں کا رویہ افغانیوں کے ساتھ بہت ہی برا ہوتاتھا جب بھی کوئی بیمار پاکستان  علاج معالجے کےلیے لایا جاتا تھا۔ اس کے ساتھ غیر انسانی رویہ رکھا جاتاتھا۔

پاکستان کے صحافی کو بات کرنے تک  کا موقعہ ہی نہیں دیا گیا جب پاکستانی صحافی نےکہاکہ بھارت کا دوست امریکہ آپ کو چھوڑ کر گیا ہے، ہم نے ہمیشہ افغانیوں کو پناہ دی ہے آپ لوگ ہمارا کھاتے ہیں اور ہمارے خلاف ہی بات کرتے ہیں۔