عامر لیاقت کو میڈیکل میں داخلہ سائین جی ایم سید کی سفارش پر ملی۔۔۔

چہرہ ڈیسک چہرہ ڈیسک

عامر لیاقت  کو میڈیکل میں  داخلہ  سائین  جی  ایم سید کی سفارش  پر ملی۔۔۔

عامر لیاقت  کو میڈیکل میں  داخلہ  سائین  جی  ایم سید کی سفارش  پر ملی۔۔۔

غازی صلاح الدین

ھم معمول  کے  مطابق  صبح  آفیس  ٹائیم پر سندھ سیکریٹریٹ  کے ساتویں  فلور پر اپنی آفیس میں  عوام سے ملاقات میں  مصروف تھے کے فون کا بزر  بجتا ھے ، ھم فون ریسیو  کرتے ھیں  تو سیکرٹری  بتاتا ھے کے سر سائیں  جی ایم سید  لائیں پر ھیں اور آپ  سے بات کرنا چاھتے ھیں ، ھم نے فوری کھا جلدی ملاو  اور پھر سائیں  کی آواز  آتی  ھے جو سندھی میں  مجھ سے  مخاطب  ھیں، بابا آپ  اس وقت کھاں  ھو ؟ھم نے سائیں  کو بتایا کے سائیں  میں  آفیس  میں  ھوں،  سائیں  نے کھا آپ  اس وقت میرے پاس آسکتے ھیں ۔۔ ھم نے سوچے بغیر  جواب دیا کے سائیں  میں ابھی آفیس  سے نکلتا  ھوں  اور جلدی حیدر  منزل پھنچتا ھوں  عموما  سائیں  ھم سے بات کرتے  تو ملاقات کا کہتے تھے لیکن فورا  آنے کا اس روز کہنا ھمارے لئیے بہت اچنبھے  کی بات تھی ۔

جام صادق علی  سندھ کے وزیر اعلی  تھے اور  ان کے سیاسی  امور ھم دیکھتے تھے ۔

ہم نے فوری طور اسٹاف  کو ساری ملاقاتیں  کینسل  کرتے ھوئے  گاڑیاں  لگانے کا حکم دیااور ھم سندھ سیکریٹریٹ  سے حیدر  منزل پھنچے ۔

سائیں  اپنے روم سے باھر صندل  پر لیٹے  ھوئے  تھے اور برابر میں  کرسیوں  پر کچھ مھمان بھی دکھائی  دئے ۔

سائیں  نے لیٹے  لیٹے ہی ھم سے سلام دعا کی اور ھم سائیں کے  ساتھ ھی صندل پر ھی  بیٹھ گئے ۔

سائیں  نے خاتون کی جانب اشارہ کرتے ھوئے  کھا انھیں  جانتے  ھو؟ 

ھم نے کھا سائیں  میں  نھی  جانتا

سائیں  نے کھا یہ  محمودہ  سلطانہ  ھیں  اور یہ  میری منہ  بولی بہن ہیں ۔

ھم نے محمودہ  سلطانہ  صاحبہ  کو سلام کیا۔

سائیں  دوبارہ مخاطب ہوئے  برابر میں  ان کے فرزند عامر لیاقت  ہیں  ،اسکے لئے  میڈیکل  کی سیٹ  چاھئے ۔

ھم نے فوری کھا سائیں  ھو جائے گا ۔

سائیں  نے کھا یہ  جام  صادق علی  کی طرح  مت کھو ان سے درخواست  لو اور جام  صاحب  کو کہو کے ایک سیٹ  سائیں  کی سفارش  پر عامر لیاقت  کو دی جانے ۔

اور بھر جام صاحب  جواب میں  جو بات کہیں  وہ مجھ کل آکر آپ  بتائیں ۔

ھم نے محمودہ سلطانہ  سے عامر  لیاقت  کی میڈیکل  میں  ایڈمیشن  کی درخواست لی اور سائیں  سے کھا کے ھم کل اس بات کا جواب آپ کو دینگے۔

ھم نے سائیں  سے اجازت  طلب کی اور ھم چیف  منسٹر  ھائوس  واپس آئے ۔

وزیر اعلی سندھ  جام صادق علی  اپنی آفیس  میں موجود تھے انھوں  نے ھم سے پوچھا  کھاں  سے آرھے ھو؟

ھم نے بتایا  سائیں  جی ایم سید کا فون آیا تھا اور فوری بلایا  تھا ۔

جام صاحب  نے ساری بات معلوم کی اور فوری بیل دی  اور کہاامتیاز  شیخ  کو بلاو  ، واضح رہے کہ  امتیاز شیخ  اس وقت وزیر اعلی سندھ  کے پرنسپل  سیکرٹری  تھے۔

امتیاز شیخ  جیسے ھی  وزیر اعلی  کے کمرہ میں  داخل  ھوئے  جام صاحب  نے کھا کے میڈیکل  کے داخلے  کی جو لسٹ  بن رھی ھے وہ فوری طور لاو ۔

امتیاز شیخ  وہ لسٹ  لیکر آگئے  جام صاحب  نے ساری لسٹ  کو دوبارہ چیک کیا اور امتیاز شیخ  کو کھا کے ایک درخواست  غازی صلاح الدین  لائے  ھیں اس کا نام بھی اس لسٹ  میں  شامل کردو اور اس کے سامنے  c/o  میں  سائیں  جی ایم سید  کا نام لکھ دیں تاکے یاد رھے ۔

ھم دوسرے روز وعدہ  کے مطابق  حیدر  منزل  پھنچے جھاں  سائیں  ھمارا انتظار  کر رھے تھے ۔

ھم نے ساری بات سائیں  کے گوش  گزار  کی اور  لسٹ  کی کاپی  بھی ان کو پیش کی۔

سائیں  نے کھا بابا لیکن  جب تک اس کا اعلان  نھی  ھوجاتا اس وقت تک آپ کو اس کو فالو  کرنا ھوگا۔

آج کی سیاست  میں  بڑے بڑے  لوگ  جھوٹے  وعدے  کرتے ھیں لیکن یہ  تاریخ  کے وہ عظیم  ترین انسان تھے کے اگر کام کرنا ھو تو پھر اس کو پایا  تکمیل  تک پھنچاتے  تھے ۔

مجھے جام صادق علی  کے  دور میں اس  مہان ھستی کے ساتھ کو  قریب سے جاننے کا موقع ملا  جو میری زندگی کا سرمایہ  ھے۔


1991

شیخ  لیاقت حسین  کی رھائش گاھ  طارق روڈ  خداد  کالونی میں سائیں جی ایم سید  کے اعزاز میں  عشائیہ کے موقع  کی چند تصاویر 

تصویمیں  سائیں جی ایم سید ۔شیخ  لیاقت  حسین ۔محمود سلطانہ ۔ غازی صلاح الدین، سید غلام  شاہ،  عامر لیاقت سمیت بھت سی نمایاں  شخصیات  موجودہ  ھیں ۔