دہشت گردوں کے علاج معالجہ کیس کی سماعت سترہ جون تک ملتوی

نزاہت خان نزاہت خان

دہشت گردوں  کے علاج معالجہ کیس  کی سماعت سترہ جون تک ملتوی

دہشت گردوں  کے علاج معالجہ کیس  کی سماعت سترہ جون تک ملتوی۔سندھ حکومت کی  مقدمہ واپس لینے  کی درخواست پر گزشتہ سماعت میں  عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ملزم  رہنماایم کیوایم  روف صدیقی کا کہنا ہے  ہم پر دباؤ ڈالا گیا کہ ہم  پی ٹی آئی  کے ساتھ بحالت مجبوری جڑے رہیں۔

کراچی کی انسداد دہشت گری عدالت میں دہشت گردوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے  کے کیس کی سماعت ہوئی۔

 میڈیا سے  گفتگو میں  ملزم روف صدیقی  نے کہا ہم  دباو میں پی ٹی آئی کے ساتھ بحالت مجبوری جڑے رہیں۔اتحادی تھے لیکن عدالتوں کے چکر لگاتے رہے۔

ان کا کہنا تھا  ایک وقت تھا جب پی ٹی آئی    والے ٹاک شوز میں ہمارے نام لیکر  ہنسا   کرتے تھے۔کہا جاتا تھا یہ ملزم نہیں مجرم ہیں، ان کو سزا کیوں نہیں ملتی۔

دوسری جانب عدالت میں   جج کی رخصت کے باعث  سندھ حکومت کی  مقدمہ واپس لینے کی درخواست  پر سماعت سترہ  جون تک ملتوی کردی گئی۔ ضیا الدین اسپتال میں دہشت گردوں کے علاج معالجے کا مقد مہ دوہزار پندرہ  میں رینجرز کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر عاصم حسین، انیس قائمخانی، قادر پٹیل، وسیم اختر، روف صدیقی، عثمان معظم اور سلیم شہزاد و دیگر کو نامزد کیا گیا تھا۔