کراچی میں جرائم کا جن بے قابو۔ جاری سال کےپانچ ماہ میں قتل کےواقعات میں گزشتہ سال کی نسبت نو فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔ اکسٹھ افرادڈاکووں کی گولیوں کانشانہ بنے۔ نو ہزارسےزائدموبائل چھینےگئے،، اور سترہ ہزارسےزائدموٹرسائیکلیں چورلےاڑے۔
کراچی میں روز بروز بڑھتے جرائم کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ جاری سال کے 5 ماہ میں گزشتہ سال کی نسبت قتل کے واقعات میں 9 فیصد اضافہ ہوا۔ 2023 کے5 ماہ میں 255 افراد قتل کئے گئے جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے ماہ میں 232 افراد کو قتل کیا گیا تھا۔ اس طرح گزشتہ سال کی نسبت جاری سال اسی عرصے میں 23 افراد زیادہ قتل ہوئے۔
مقتولیں میں 61افرادڈاکووں کی گولیوں کانشانہ بنے،،جن میں پولیس رینجرزاورٹریفک پولیس اہلکاربھی شامل ہیں۔ پولیس حکام کےمطابق ڈکیتی مزاحمت پر289افرادزخمی بھی ہوئے۔جاری سال کے 5 ماہ میں 29ہزار،171 سےزائداسٹریٹ کرائم کی وارداتیں ہوئیں۔گزشتہ سال 23 ہزار 171 سے زائد اسٹریٹ کرائم ہوئے۔پولیس کا کہنا ہے اسٹریٹ کرائم کی بڑھتی وارداتوں کی بڑی وجہ منشیات کااستعمال ہے۔
جس سے بھی چھینا جھپٹی ہوتی ہے تو یہ فائر کھول دیتے ہیں ،یہ incident گزشتہ کے حساب سے دیکھیں گے تو حادثات , چوری چھینا چھپٹی کم ہیں ،لیکن یہ جو الیمنٹ آگیا ہے جس میں گولی مار دینا یہ کافی پریشانی ہے
اعدادوشمارکےمطابق جاری سال کے 5 ماہ میں 9 ہزار سے زائد موبائل فون چھینے گئے۔2022 کے 5 ماہ میں 11ہزار890موبائل فون چھینے گئے تھے۔ 2023 کے 5 ماہ میں17 ہزار سے زائد موٹرسائیکلیں چوری ہوئیں جبکہ سال 2022 میں اسی عرصے مین 20 ہزار 680 موٹرسائیکلیں چوری ہوئی تھیں۔پولیس حکام کادعوی ہے کہ جاری سال کےپانچ ماہ میں 422مبینہ پولیس مقابلےبھی ہوئے،جن میں 41ملزم ہلاک ،،532زخمی اور106کورنگے ہاتھوں پکڑاگیا۔