ملک کےدوسرےبڑے صوبےسندھ کا مالیاتی بجٹ پیش کردیا گیا،

عرفان علی عرفان علی

 ملک کےدوسرےبڑے صوبےسندھ کا مالیاتی بجٹ پیش کردیا گیا،

سندھ کا مالیاتی بجٹ

ملک کےدوسرےبڑے صوبےسندھ کا مالیاتی بجٹ پیش کردیا گیا،،وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نےبحیثیت وزیرخزانہ اپنا پانچواں بجٹ پیش کردیا ہے،

مالی سال دوہزار23 اورچوبیس کےمالیاتی بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کیلئےاخراجات کی مد میں 689 ارب 60 کروڑسےزائدکی رقم مختص کی گئی ہے۔۔ جسمیں ضلعی سطح کےترقیاتی منصوبوں کیلئے30 ارب روپےمخصوص رکھے گئےہیں۔

صوبائی ترقیاتی اخراجات 5 ہزار2سو48 منصوبوں پرمشتمل ہے،بطوروزیرخزانہ مراد علی شاہ نے بجٹ پیش کرتےہوئےتجویزدی کہ مالی سال 24-2023 کیلئے 3ہزار3 سو11 جاری منصوبوں کی مد میں 291ارب72 کروڑ7 لاکھ روپےمختص کیےگئےہیں۔

مالی سال 24-2023 کے بجٹ میں لوکل باڈیز کیلئے 88 ارب روپے گرانٹ رکھنے کی تجویز ہے۔حیدرآباد میونسپل کارپوریشن اور لاڑکانہ میونسپل کارپوریشن کی گرانٹ کو 30 ملین سے بڑھاکر 45 ملین روپے کردیا گیا ہے،کراچی میٹروپولیٹن خصوصی گرانٹ کو 600 ملین روپے سے بڑھاکر 650 ملین روپے کیا گیاہے۔سندھ حکومت نے رواں سال کے دوران کے ایم سی کو 1.12 ارب روپے خصوصی گرانٹ دی۔سندھ حکومت نے رواں مالی سال  کے بجٹ میں لوکل باڈیز کیلئے 90 ارب روپے رکھے گئے ہیں،

29 غیرملکی امداد کی رقوم جنمیں ایشیائی ترقیاتی بینک، ورلڈ بینک، یو ایس ایڈ اور جائیکا کےامدادی منصوبے شامل ہیں جسکا مجموعی ہدف 22اراب 91کروڑ20 ارب روپےمختص کیاگیاہےبجٹ سپورٹ کیلئے 5ارب92 کروڑروپےکی رقم رکھی گئی ہے۔

مالی سال 24-2023 کے بجٹ میں لوکل باڈیز کیلئے 88 ارب روپے گرانٹ رکھنے کی تجویز ہے۔حیدرآباد میونسپل کارپوریشن اور لاڑکانہ میونسپل کارپوریشن کی گرانٹ کو 30 ملین سے بڑھاکر 45 ملین روپے کردیا گیا ہے۔کراچی میٹروپولیٹن خصوصی گرانٹ کو 600 ملین روپے سے بڑھاکر 650 ملین روپے کیا گیاہے۔سندھ حکومت نے رواں سال کے دوران کے ایم سی کو 1.12 ارب روپے خصوصی گرانٹ دی۔سندھ حکومت نے رواں مالی سال  کے بجٹ میں لوکل باڈیز کیلئے 90 ارب روپے رکھے گئے ہیں،

پی ایس ڈی پی کے منصوبوں کیلئے ساڑھے12 ارب روپے مختص کئے گئے۔بیرونی معاونت کےمنصوبوں کیلئے147ارب82 کروڑ2 ارب روپےمختص کئےگےہیں ،، جاری منصوبوں کیلئے 253ارب 14کروڑ60 لاکھ روپے مختص کیےگئےہیں۔ جبکہ 16 سو52 نئی ترقیاتی اسکیموں کیلئے79ارب روپے کا تخمینہ تجویزکیا گیا ہے

نئے مالی سال کے بجٹ میں امن وامان کےلیے مختص رقم

سندھ  کے نئے مالی سال کے بجٹ میں امن و امان کے لئے مختص  رقم  پندرہ فیصد اضافے سے ایک سو تینتالیس ارب، چھپن کروڑ روپے مختص

کئے گئے ہیں۔



وزیراعلی سندھ مراد علی  شاہ  نے سندھ اسمبلی میں  بجٹ تقریر پیش کرتے ہوئے بتایا آئندہ بجٹ میں پولیس کےلئے ملٹری گریڈ ہتھیاروں کی خریداری  کے لئے  2 ارب 79 کروڑ  روپے رکھے گئے ہیں۔ پولیس کی گاڑیوں کی خریداری کی مد  میں  3 ارب 56 کروڑ سے زائد رقم رکھی گئی ہے۔

محکمہ پولیس کی اسپشل برانچ  کیلئے 84کروڑ66لاکھ اور  کاونٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ سندھ کےلیے 86کروڑ86لاکھ روپےمختص کئے گئے ہیں۔ نئے مالی سال کے دوران کراؤڈ مینجمنٹ یونٹ  تشکیل اور ریپڈ ریسپانس فورس کی نفری میں اضافہ کیا جائے گا۔ دونوں منصوبوں کیلئے آئندہ مالی  سال 8کروڑ14لاکھ روپے  رکھے گئے ہیں۔سندھ فورنزک  لیبارٹی کےلئے  13کروڑ45لاکھ روپے مختص کئے گئے  ہیں۔

وزیراعلی  سندھ مراد علی شاہ نے بتایا صوبے کے اہم انٹری پوائنٹس کومحفوظ بنانے  کا منصوبہ بنایا ہے۔ منصوبہ کی شروعات کےلئے بجٹ میں 1ارب 57کروڑروپے مختص کئے ہیں ہے۔ محکمہ جیل خانہ جات کے عملے میں اضافے کے لئے46  کروڑ 34لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیراعلی  کا کہنا تھا پولیس کا مورال بڑھانے کے لئے طبی ادائیگیوں کی مد میں  27کروڑ 27لاکھ   روپے  مختص ہیں۔

بجٹ میں کراچی منصوبوں کےلیے بھی رقم مختص

سندھ کے نئے مالی سال کے بجٹ میں  شہر کراچی کے مختلف منصوبوں کے لئے بھی رقم مختص کی گئی ہے۔

کراچی سمیت سندھ  بھر میں  پیپلز  بس سروس کے لئے 1 ارب 15 کروڑ سے زائد رقم مختص کی گئی ہے،، جس  سے  20 نئی  ہائیبریڈ ڈیزل بسیں خریدی جائیں گی۔کراچی  میں  یلو لائن بس    ٹریک  کے لئےساڑھے 23 ارب سے زائد رقم رکھی گئی ہے۔ اس میں    23 ارب  کی غیرملکی معاونت  شامل ہے۔

لو ایبل کراچی منصوبے ( کلک)کے لئے    29 ارب  سے زائد رقم مختص کی گئی ہے،، جو غیرملکی معاونت  کی صورت میں حاصل ہوگی۔منصوبہ میں کراچی کا  ٹیکس سروے، نشتر پارک میں کثیرالمنزلہ ا سپورٹس  سہولت کا قیام بھی شامل ہے۔ اسی پروگرام کے تحت شہر میں بارش سے متاثرہ کئی سڑکوں کی تعمیر کی گئی۔ بجٹ میں سندھ سیف سٹیز پروجیکٹ    میں کراچی  فیز ون کے لئے ساڑھے 4 ارب  روپےرکھے گئے ہیں۔

کراچی میں سیوریج  نظام کی بہتر ی کے جاری منصوبے کے لئے 7 ارب سے زائد  رقم رکھی   گئی ہے، جس  کا    7 ارب  کا بڑا حصہ غیرملکی معاونت   سے حاصل ہوگا۔ سالڈ ویسٹ   منصوبے  کے تحت کراچی میں  لینڈ فل  سائٹ اور  گاربج ٹرانسفر اسٹیشنز کے قیام  کےلئے 14 ارب  سے زائد رقم  رکھی گئی ہے،، جو   غیرملکی معاونت سے حاصل ہوگی۔

قومی ادارہ برائے  امراض قلب میں بچوں کے یونٹ کا قیام بھی بجٹ کا حصہ ہے، جس کے لئے   46 کروڑ سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔  گلشن اقبال  میں وبائی امراض  مرکز کےلئے 25 کروڑ رکھے گئے ہیں۔صوبائی  بجٹ میں  لیاری سے ہاکس بے  تک ایکسپریس وے کی تعمیر کی خاطر 45 کروڑ مختص ہیں۔کریم  آباد   پر  انڈرپاس کی تعمیر کے لئے 35  کروڑ  اور   ڈولمین سے  چائنا پورٹ  کلفٹن تک سی وال پر  ساڑھے 36  کروڑ    روپے رکھے گئے ہیں۔