سپریم کور ٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی نیب ترامیم کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار دے دی

چہرہ ڈیسک چہرہ ڈیسک

سپریم کور ٹ  نے چیئرمین پی ٹی آئی  کی نیب ترامیم کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار دے دی

سپریم کور ٹ نے نیب ترامیم    کیس کامحفوظ فیصلہ سنادیا


سپریم کور ٹ  نے چیئرمین پی ٹی آئی  کی نیب ترامیم کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار دے دی

سپریم کور ٹ نے 50 کروڑ روپے سے کم کرپشن کی نیب شق کالعدم قرارد ے دی

واپس ہونے والے نیب مقدمات کا ریکارڈ 7 روز میں متعلقہ عدالتوں کو بھجوانے کا حکم دے دیا گیا

عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی   کی نیب ترامیم کیخلاف درخواست کثرت رائے سے منظورکرلی سپریم کورٹ میں  جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلے سے اختلاف کیا ،

سپریم کور ٹ نے نیب  ترامیم    کی کئی شقیں  کالعدم قراردے دیں

عدالت نے  ماضی سے نیب ترامیم کے اطلاق کی شق بھی کالعدم قراردے دی

 نیب اور احتساب عدالت کے واپس کیے گئے ریفرنسز کے فیصلے کالعدم قرار دے دیئےگئے

عدالت نے سروس آف پاکستان کے خلاف ریفرنس فائل کرنے کی شقیں برقرار رکھی جاتی ہیں، عوامی عہدوں پر بیٹھے تمام افراد کے مقدمات بحال کیے جاتے ہیں،

عوامی عہدون کے ریفرنس ختم ہونے سے متعلق نیب ترامیم کالعدم قرار دی جاتی ہیں،

فیصلہ کیاگیا سپریم کورٹ نےنیب ترامیم کے سیکشن 10 اور  14 کی پہلی ترمیم کالعدم قرار دی جاتی ہیں،

 50کروڑروپے کی حد سے کم ہونے پر ختم ہونے والے تمام مقدمات بحال ،


450سابق ارکان پارلیمنٹ، حاضرسروس ،ریٹائرڈ افسران   دوبارہ نیب راڈار پر آئیں گے

کچھ پرائیویٹ کاروباری حضرات بھی  نیب کے ریڈار پرآئیں گے

2019سےایک ہزار 809ریفرنسز ،تحقیقات  ،شکایات اور انکوائریاں  چل رہی تھیں

 ریفرنسز، تحقیقات اور انکوائریوں میں قومی خزانے کو مبینہ طورپر 700 ارب روپے کا نقصان تھا

تقریباً 460 ریفرنسز، 270 تحقیقات، 456 انکوائریاں اور623 شکایات کی تحقیقات کی جائیں گی

ترامیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں پاکستان کے7سابق  وزرائے اعظم  شامل  

ہم انویسٹی گیشن ٹیم کو موصول دستاویزات کیمطابق نیب میں 486 ریفرنسزچل رہے ہیں

نیب ریکارڈ کے مطابق670 شکایات چھان بین کے مرحلے میں ہیں، دستاویزات  کے مطابق

نیب ریکارڈ کے مطابق 880 انکوائریاں چل رہی ہیں،

نیب ریکارڈ کے مطابق 276 کیسز کی تحقیقات چل رہی ہیں،

4ہزار 581موصول شکایات پر نیب انتظامیہ کو فیصلہ کرنا ہے ،

نیب کی تاریخ میں 3809 ریفرنسز فائل ہوئے،

نیب کو اب تک ساڑھے 5 لاکھ شکایات موصول ہوئیں،

قومی احتساب بیورو میں 4 ہزار 800 کیسز کی تحقیقات ہوئی،

نیب  1999 سے لیکر 2023 تک ساڑھے 57 ارب روپے کے فنڈ لے چکا ،

نیب ترامیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں  7سابق وزرائے اعظم شامل

 شہبازشریف،  شجاعت حسین، شاہد خاقان عباسی ،یوسف رضا گیلانی،  پرویزاشرف، شوکت عزیزشامل ہیں

آصف زرداری، حامد ناصرچھٹہ،  سیف اللہ ابڑو ،، سیلمان شہباز نیب ترامیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں شامل ہیں

 پرویزالہٰی، عثمان بزدار،حمزہ شہباز،اسلم رئیسانی، قدوس بزنجو، پرویزخٹک   نیب ترامیم سے مستفید ہوئے

نصرت شہباز،  محمودخان، قائم علی شاہ، مراد علی شاہ، منظوروٹو، حیدر ہوتی، لشکری رئیسانی  نے بھی فائدہ لیا

شوکت ترین ، مالک بلوچ اورثنااللہ زہری   بھی نیب ترامیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں شامل تھے

خواجہ آصف،  شوکت اللہ،  سعد رفیق،سبطین خان، شہرام ترکئی، خسروبختیار   نیب ترامیم سے مستفید ہوئے

 ہاشم جواں بخت، نصراللہ دریشک، حناربانی کھر بھی نیب ترامیم سے فائدہ لینے والوں میں شامل  ہیں

 جعلی اکاونٹس ، پارک لین، چودھری شوگرمل ، ہیلی کاپٹر، چینی اسیکنڈلاور کئی بڑے میگا کرپشن کیسز کھل گئے