افواج پاکستان کی اولین ترجیح ملک میں امن و امان قائم کرنا ہے،،ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چودھری

عرفان علی عرفان علی

افواج پاکستان کی اولین ترجیح ملک میں امن و امان قائم کرنا ہے،،ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چودھری

راولپنڈی،ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چودھری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ سب سے پہلے مغربی سرحد کے حوالے سے بات کریں گے،

پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف لمبی جنگ لڑی ہے،

پاکستان نے افغان مہاجرین کی بڑے عرصے سے مہمان نوازی کی ہے،

پاکستا ن اب بھی دہشتگردوں کیخلاف نبردآزما ہے،

افواج پاکستان کی اولین ترجیح ملک میں امن و امان قائم کرنا ہے،

غیرقانونی  غیر ملکیوں کے انخلا کاعمل ملکی مفاد میں شروع کیا گیا،

 دہشتگرد افغان سرزمین استعمال کر کے پاکستان میں کارروائیاں کر رہے ہیں

 آرمی چیف  کا  دو ٹوک مؤقف ہے کہ دہشتگردوں اور ان کے  سہولتکاروں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے،

5لاکھ سے زائد غیرقانونی افغان باشندے واپس جاچکے ہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر

دہشتگردی کی جنگ میں ہمارے جوانوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر

گزشتہ چند ماہ سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگرد امن خراب کرنے کی سازش کررہے ہیں،

دہشتگردوں  اور ان کے سہولتکاروں کی سرکوبی  کیلئے ہر حد تک جائیں گے،

آرمی چیف واضح کرچکے کہ پاکستان میں دہشتگردوں کی کوئی جگہ نہیں،

ملک میں بی ایل اے کے دہشتگردحملوں کو ناکام بنایا،

افغان دہشتگرد نے اپنے بیان میں پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں کااعتراف کیا،

جنوری 2024میں مچ ایف سی کیمپ پر دہشتگردوں کے حملے کو ناکام بنایا گیا،

افواج پاکستان ملک  سے دہشتگردی ختم کرنے کیلئے پرعزم ہیں،

پاکستان نے افغانستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا،

پاک فوج دہشتگردوں کی راہ میں آہنی دیوار ہے،

ملکی معاشی صورتحال کے پیش نظر پاک فوج حکومت کی بھرپور مدد کررہی ہے،

حالیہ دہشتگردی  کے واقعات کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں،

ملکی سالمیت اور  خودمختاری  کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں،

بھارت کی جانب سے مشرقی سرحد پر لگاتارخطرات ہیں،

بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کابازار گرم کررکھا ہے،

بھارتی  فوج بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو آپریشنز میں شہید کررہی ہے،

بھارتی فوج  لائن آف کنٹرول پر معصوم اور نہتے  شہریوں   کو نشانہ بناتی ہے،

بھارتی ایجنسیاں پاکستانی شہریوں کے قتل میں بھی ملوث ہیں،

فلسطین کے عوام کو پاکستان  کی سفارتی  اور اخلاقی حمایت حاصل ہے،

پاکستان نے مسئلہ فلسطین پر بھرپورآواز اٹھائی ہے،

غزہ میں فوری جنگ بندی کامطالبہ  کرتے ہیں،

پاکستان نے ایل او سی پر بھارتی جارحیت   کامنہ  توڑ جواب دیا اور دیتے رہیں گے،

ملک کی سیکیورٹی  اوردفاع کیلئے تمام اقدامات  بروئے کار لائے جارہے ہیں،

دہشتگردی پاکستان کی معاشی ترقی کی راہ میں حائل ہے،

بشام حملے کی منصوبہ سازی افغانستان میں کی گئی،

آرمی چیف نے متعدد بار مسئلہ فلسطین پر دوٹوک مؤقف اپنایا،

مسنگ پرسنز کامسئلہ صرف پاکستان نہیں پوری دنیا میں ہے،

مسنگ پرسنز کامعاملہ بہت  اہم ا ور پیچیدہ ہے،

مسنگ پرسنز کے معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے،

لاپتہ  افراد کمیشن  نے 7ہزار940کے قریب کیسز حل کردیئے،

متعدد ہلاک دہشتگرد لاپتہ افراد میں شامل تھے،

غیرقانونی بیرون ملک جانے والوں کو بھی لاپتہ افراد  میں ڈال دیا جاتا ہے،

 

9مئی صرف افواج پاکستان کامقدمہ نہیں،

9مئی کے ذریعے عوام اور فوج میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی،

9مئی  افواج کا نہیں پاکستان کے عوام کامقدمہ ہے،

چن چن کر تنصیبات پر حملے کیے گئے،

کچھ سیاسی لیڈرز نے چُن چُن کر اہداف دیے کہ ادھر حملہ کرو اُدھر حملہ کرو،

فوج،ایجنسیوں کیخلاف ذہن سازی کی گئی،

9مئی کرنے والے اور کرانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینی پڑے گی،

کیا ہم خدانخواستہ ایک اور 9مئی کا انتظار کررہے ہیں؟

کہاجاتاہے جوڈیشل کمیشن بنادیاجائے،

جوڈیشل کمیشن بناناہے تو واقعے کہ تہہ تک جائیں ،

ریاست کے خلاف لوگوں کو  ہمت دلائی گئی،

جوڈیشل کمیشن اس سلسلے میں بنتاہے جس میں کوئی ابہام ہو،ڈ

9مئی واقعات کےناقابل تردید شواہد عوام سمیت سب کے پاس ہیں،

امریکامیں پارلیمنٹ پر حملہ ہوا وہاں کسی نے جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا،

ہم جوڈیشل کمیشن کے لیے تیارہیں  لیکن پھر تہہ تک بھی جائیں،

9مئی کرنے اورکروانے والوں کے مکافات عمل کو پیچھے کیوں دھکیل رہےہیں،

ذمہ داروں کو کیفر کردار تک نہ پہنچایاگیاتو نظام انصاف پر سوال ہوگا

جوڈیشل کمیشن اس بات کا بھی احاطہ کر ے کہ فنڈنگ کہاں سے آرہی تھی ،

سب کھل کرسامنے آگیا تو دوسرے فریق نے جھوٹ شروع کردیا ،

2016میں   اسلام آباد پردھاوا بولاگیا،

آئین سے بڑھ کرہمارا دین ہے ،ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے کہاکہ

فوج اورایجنسیوں کیخلاف ذہن سازی کی گئی،

9مئی کرنے والے اور کروانے والوں کو سزا دینی پڑے گی،

کیا ہم خدانخواستہ ایک اور 9مئی کا انتظار کررہے ہیں؟

کہاجاتاہے جوڈیشل کمیشن بنادیاجائے،

جوڈیشل کمیشن بناناہے تو واقعے کہ تہہ تک جائیں ،

ریاست کے خلاف لوگوں کو  ہمت دلائی گئی،

جوڈیشل کمیشن اس سلسلے میں بنتاہے جس میں کوئی ابہام ہو،

9مئی واقعات کےناقابل تردید شواہد عوام سمیت سب کے پاس ہیں،

امریکامیں پارلیمنٹ پر حملہ ہوا وہاں کسی نے جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا،

ہم جوڈیشل کمیشن کے لیے تیارہیں  لیکن پھر تہہ تک بھی جائیں،

9مئی کرنے اورکروانے والوں کے مکافات عمل کو پیچھے کیوں دھکیل رہےہیں،

ذمہ داروں کو کیفر کردار تک نہ پہنچایاگیاتو نظام انصاف پر سوال ہوگا،

جوڈیشل کمیشن اس بات کا بھی احاطہ کر ے کہ فنڈنگ کہاں سے آرہی تھی ،

سب کھل کرسامنے آگیا تو دوسرے فریق نے جھوٹ شروع کردیا ،

2016میں   اسلام آباد پردھاوا بولاگیا،ڈی جی آئی ایس پی آر

جوڈیشل کمیشن  احاطہ کرے 2014دھرنے کے کیامقاصدتھے،

جوڈیشل کمیشن  پی ٹی وی پر حملے کابھی احاطہ کرے ،ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف کا کہناتھاکہ

کیسے آئی ایم ایف کو خطوط لکھے گئے کہ پاکستان کو قرضہ نہ دیاجائے،

ملزمان کو سزانہ دی گئی  توملک میں کسی کی جان ،مال اورآبرو محفوظ نہیں رہے گی،

آئین سے بڑھ کرہمارا دین ہے ،

آزادی اظہار رائے کے پیچھے چھپ کرملکی سالمیت کو داؤ پرلگانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، میجر جنرل احمد شریف نے کہاکہ  

بلا ضرورت الزام  تراشیو ں پر مقننہ  قانون سازی کرے ،

سچ سامنے آگیا تو فالس فلیگ کا پراپیگنڈا کیاگیا ، شریف

جوکہتے ہیں  8فروری کے بعد 9مئی ختم ہوگیا ان کو صر ف 31فیصد ووٹ پڑے،

8فروری کو 47فیصد ووٹ ٹرن آؤٹ تھا،

8فروری کوساڑھے 6کروڑ لوگوں نے ووٹ ڈالا، شریف

رجسٹرڈ ووٹوں کا صرف 31فیصدووٹ ایک مخصوص پارٹی کو ملے ،

مخصوص پارٹی کو ووٹ ملنے کامقصد یہ نہیں کہ ووٹ 9مئی کے حق میں تھا،

فوج کی مداخلت کا کوئی ثبوت ہے تو آئینی اداروں  میں پیش کریں،

یہ بات غلط ہے کہ اس جماعت کو ملنے والے سارے ووٹ فوج کے خلاف تھے ،

الیکشن میں فوج کا کردار صرف محفوظ ماحول فراہم کرناتھا،

سیاست میں جھوٹ کی بنیاد پر بیانیے بنائے جاتے ہیں،

فوج کا سیاسی حکومت کے ساتھ غیر سیاسی مگر آئینی تعاون ہوتاہے

انتشاری ٹولہ سچے دل سے معافی مانگے ،

کوئی سیاسی لیڈر یاٹولہ فوج پر حملہ کرے ،دھمکیاں دے اس سے بات نہیں ہوگی،

ایسے انتشاری ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں ہوسکتی ،

بات چیت سیاسی جماعتوں کو آپس میں زیب دیتی  ہےفوج کو نہیں ،

پاکستان  میں جمہوریت کوکوئی خطرہ نہیں ،

پاکستان  میں جمہوریت کوکوئی خطرہ نہیں

جمہوریت کو اگر خطرہ  ہے تو صرف غیر جمہوری رویوں سے ہے

فوج کے ماتحت اداروں نے 260ارب روپے ٹیکس جمع کرائے،

مالی سال 2022اور2023میں فوج نے 100ارب روپے ٹیکس  جمع کرائے، آر

افسوس ہے سوشل میڈیا پر تواتر سے زہر یلا بیانیہ بنایا جاتاہے ،

پاک فوج کی خدمات کی قیمت  ادا نہیں کی جاسکتی ، احمد شریف

کہاجاتاہے کہ فوج  اقتدار سنبھالنا چاہتی ہے ،

پاک فوج میں خوداحتسابی کا شفاف عمل ہے ،

پاک فوج میں خوداحتسابی کا شفاف عمل  ہر وقت جاری رہتاہے ،

پاک فوج میں رینک جتنا بڑاہوتاہے  احتساب کا عمل اتنا ہی سخت ہوتاہے،

پاکستان نے کسی کواڈے دیئے اورنہ ہی دیئے جائیں گے،

 تجارت  کی آڑ میں اسمگلنگ ،اسلحہ سپلائی اور غیر قانونی  سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہوگی،

پاکستان نے افغانستان کے ساتھ تجارت کوسیاسی مقاصدکےلیےاستعمال نہیں کیا،

6ججزکے خط کامعاملہ عدالت میں ہے ،

ججز خط سےمتعلق  بغیر ثبوت کے الزامات لگانا مناسب نہیں،

6ججزکے خط  کے معاملےپر تبصرہ نہیں کروں گا، شریف

فوج کو سیاست میں الجھانا کسی کے حق میں نہیں ،

ایس آئی  ایف سی میں فوج کا کردار حکومت کی منشا کے مطابق سہولت کاری کا ہے،

تجارت  کی آڑ میں اسمگلنگ ،اسلحہ سپلائی اور غیر قانونی  سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہوگی،

پاکستان نے افغانستان کے ساتھ تجارت کوسیاسی مقاصدکےلیےاستعمال نہیں کیا،

پاک افغان سرحد 2000کلومیٹر سے زائدطویل ہے ،

6ججزکے خط کامعاملہ عدالت میں ہے ،

ججز خط سےمتعلق  بغیر ثبوت کے الزامات لگانا مناسب نہیں،

6ججزکے خط  کے معاملےپر تبصرہ نہیں کروں گا،

فوج کو سیاست میں الجھانا کسی کے حق میں نہیں ،

ایس آئی  ایف سی میں فوج کا کردار حکومت کی منشا کے مطابق سہولت کاری کا ہے،

سعودی عرب پررجیم چینج کا الزام لگانا افسوسناک ہے ،ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف  کا کہناتھاکہ

سعودی عرب پاکستان کی معیشت میں سرمایہ کاری کررہاہے،

پاکستان اور افغانستان  کی سرحد انتہائی دشوار گزار ہے،

ہمیں باڑ کی وجہ سے اینٹی اسمگلنگ   مہم میں کامیابی ملی

پاک فوج سب  سے بااعتماد ادار ہ ہے۔