رواں مالی سال کےدوران اسٹاک مارکیٹ بھی گراوٹ کےبعد کچھ حد تک سنبھل گئی،، لیکن بڑی بہتری کی صورتحال نظرنہ آسکی۔۔ اسٹاک مارکیٹ 2ہزارپوائنٹس کمی کےبعد دوبارہ 41 ہزارکی سطح پرپہنچ گئی ہے
معیشت کی اصل شکل ملکی اسٹاک مارکیٹ کی صورتحال واضح کرتی ہے۔۔
رواں مالی سال کےدوران اسٹاک مارکیٹ بھی گراوٹ کےبعد کچھ حد تک سنبھل گئی،، لیکن بڑی بہتری کی صورتحال نظرنہ آسکی۔۔ اسٹاک مارکیٹ میں 2ہزارپوائنٹس کمی ریکارڈکی گئی لیکن مالی سال کےاختتام پرمارکیٹ پھر41 ہزارکی سطح پرآگئی۔۔
جون2022 میں مارکیٹ 41 ہزار399 کی سطح پر تھی۔جولائی میں مارکیٹ 40 ہزار150 کی سطح پربند ہوئی۔
اگست کےمہینےمیں آئی ایم ایف کی قسط ملنےپرمارکیٹ میں 2 ہزارسےزائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔۔ لیکن مارکیٹ 42 ہزارکی سطح سےاوپرنہ جاسکی۔۔۔
ستمبراکتوبرمیں مارکیٹ پھر 41 ہزارکی سطح پرپہنچی۔ اور نومبرکےاختتام پرمارکیٹ 42 ہزارکی سطح تک ٹریڈ کررہی تھی۔ دسمبرمیں مارکیٹ گراوٹ کے بعد 40ہزارتک آگئی۔اسٹاک مارکیٹ فرنٹئیرمارکیٹ میں ہونےکےباوجود بڑے نتائج نہ دےسکی۔۔
جنوری 2023 میں مارکیٹ کا اختتام 40 ہزار94 کی سطح پرہوا۔فروری میں مارکیٹ 40ہزارکی سطح پر ٹریڈ کررہی تھی۔مارچ میں اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ ہوئی اورانڈیکس 1ہزارسےزائد پوائنس گرکر39 ہزارکی سطح بند ہوا۔
اپریل میں مارکیٹ میں پھربہتری ہوئی اورانڈیکس 41 ہزارکی سطح تک پہنچ گیا۔مئی کےمہینےمیں سیاسی تناو اور بدامنی کے واقعات کے باوجود مارکیٹ 41 ہزارکی سطح پربرقراررہی