کراچی کی مویشی منڈی میں صحرائی جہازوں کی لینڈنگ ۔
عید قرباں کی مناسبت سے فروخت کے لئے پانچ سو سے زائد مختلف نسل کے اونٹ مرکزی مویشی منڈی تو پہنچ گئے ہیں مگر بیوپاری خریداروں کی راہ تک رہے ہیں۔
گائے اور بکروں کے بعد صحرائی جہازیعنی اونٹ بھی کراچی کی مرکزی مویشی منڈی کی زینت بن گئے۔
ناردرن بائی پاس مویشی منڈی میں مختلف اقسام کے چھوٹے بڑے اب تک پانچ سو سے زائد اونٹ فروخت کے لئے آچکے ہیں۔
یوں تومنڈی پہنچنے والوں میں تھری، لاڑی، ڈھاٹی، سندھی اورجبلی نسل کے اونٹ شامل ہیں،
مگر ساکرہ نسل کا رقص کرتااونٹ پوری منڈی میں منفرد اور سب کی توجہ کا مرکز ہے۔
ملک کے دور دراز علاقوں سے اونٹ کراچی لے کر آنے والے بیوپاری خریداروں کے نہ آنے پر فکر مند ہیں۔
کہتے ہیں مہنگائی کے ساتھ منڈی کا نیا مقام شہر سے دور ہونا بھی خریداروں کے نہ آنے کی اہم وجہ ہے۔
اونٹ کے بیوپاری نئی مویشی منڈی میں سہولیات کے حوالے سے بھی ملی جلی رائے رکھتے ہیں۔
بڑھتی مہنگائی اور اخراجات نےچند سال کے دوران اونٹ کی قیمتوں کو ہزاروں سے بڑھا کر لاکھوں روپے تک پہنچا دیا ہے۔