تجاوزات آپریشن کی سماعت

چہرہ ڈیسک چہرہ ڈیسک

تجاوزات آپریشن کی سماعت

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزاراحمدکی سربراہی میں تین رکنی بینچ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مختلف مقدمات کی سماعت کررہاہے ۔۔۔ تجاوزات آپریشن کی سماعت کےدوران  چیف جسٹس جسٹس گلزاراحمدنےکہاکہ  جب تک متاثرین کو گھر نہیں دیتے، وزیراعلی اور گورنر ہاؤس الاٹ کر دیتے ہیں۔۔۔سندھ حکومت میں کچھ نہیں ہو رہا۔۔۔سردرد صورتحال ہے۔۔۔ گجر نالہ، اورنگی نالہ اور محمود آباد متاثرین بحالی کیس میں سپریم کورٹ نے تحریری فیصلےمیں سندھ حکومت کوبحالی کےلیےایک سال کاوقت دےدیا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزاراحمدنے گجر نالہ، اورنگی نالہ اور محمود آباد نالہ متاثرین بحالی کیس میں تحریری فیصلےمیں کہاکہ سندھ حکومت کہتی ہے ہمارے پاس بحالی کے پیسے نہیں۔۔۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ اطمینان بخش جواب نہ دے سکے۔۔۔سپریم کورٹ نےفیصلے میں کہاکہ متاثرین کی بحالی سندھ حکومت کا کام ہے۔۔۔سندھ حکومت دستیاب وسائل سے بحالی کا کام کرے۔۔۔سپریم کورٹ  نےوزیراعلی سندھ کو براہ راست حکم  میں کہاکہ وزیراعلی ذاتی طور اس فیصلے پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔۔۔ متاثرین بحالی کی رقم ارینج کریں۔۔۔عدالت عظمیٰ نےسندھ حکومت کو بحالی کے لیے ایک سال کا وقت دیا۔۔۔دوران سماعت چیف جسٹس  آف پاکستان نے کہاکہ عوام کے لیے پیسے نہیں، باقی سارے امور  چلا رہے ہیں۔۔۔وزرا اور باقی سب کے لیے فنڈز ہیں۔۔۔چیف جسٹس نے دوران سماعت کہاکہ جب تک متاثرین کو گھر نہیں دیتے، وزیراعلی اور گورنر ہاؤس الاٹ کر دیتے ہیں۔۔۔لوگوں کو کہتے ہیں کہ وہ وزیراعلی، گورنر ہاؤس کے باہر ٹینٹ لگا لیں۔۔۔ سٹرکیں ٹوٹیں، بچے مریں، کچھ بھی ہو، یہ کچھ نہیں کرنے والے۔۔۔یہی حال سندھ حکومت کا اور یہی حال وفاقی حکومت کا بھی ہے۔۔۔سب پیسہ بنانے میں لگے ہوئے ہیں۔۔۔شیم آن سندھ حکومت۔۔۔پورا کراچی گند میں بھرا ہوا ہے۔۔۔کیا یہ کراچی شہر ہے۔۔۔یہ تو گاربیج دیکھائی دیتا ہے۔۔۔کوئی نہیں دیکھنے والا۔۔۔گڑ ابل رہے ہیں، تھوڑی سے بارش میں شہر ڈوب جاتا ہے۔